Ikram Basra

اکرام بسراء

اکرام بسراء کی نظم

    کٹاس

    کمال کرتے ہیں عشق والے یہ داستاں ہے قرون اولی سے پیشتر کی جب ایک لڑکی سے دیوتا نے بروگ پایا تو آنسوؤں کا محل بنایا یہ عشق تھا سو زمیں کی بنیاد ہل گئی تھی سڑک کے تاروں سے مل گئی تھی یہ عشق تھا سو نہ اس نے لمحوں سے مات کھائی نہ اس کو صدیاں بگاڑ پائیں کٹاس اب بھی وہیں کھڑا ہے ہر ایک ...

    مزید پڑھیے

    کوئی ٹیگور کی کویتا ہے

    کوئی ٹیگور کی کویتا ہے لوگ جب شاعری میں جیتے تھے تو اسی دور کی کویتا ہے دودھیا راستے کے کونے میں اپنے ہونے میں اور نہ ہونے میں جانے کتنے برس سکوں کر کے اپنی آواز میں جنوں بھر کے پھیلتی رات کے کنارے پر بھیڑیا ماہتاب سے الجھے اک حقیقت بڑی سماجت سے اپنی مرضی کے خواب سے الجھے درد کے ...

    مزید پڑھیے

    پہلی محبت

    میں کب سے خالی سجدے کر رہا تھا غلط لوگوں پہ جھوٹا مر رہا تھا مگر اب بھول کر ساری خدائی تری صورت مرا مذہب ہوئی ہے مجھے پہلے محبت تو ہوئی تھی مگر پہلی محبت اب ہوئی ہے

    مزید پڑھیے

    تمہارے لئے میری آخری نظم

    یہ شہر چاہے ہزار صدیوں کی جدتوں کا لباس پہنے یہاں کے باسی بھلے کوئی بھی زبان بولیں وفا کے معنی وفا رہیں گے دلوں کے موسم میں پت جھڑوں کا سوال کیسا خزاں سے مہلت نہ پانے والے ہوا کی باتوں میں آنے والے لرزتے گرتے بکھرتے پتے جنوں کی شاخوں پہ عشق بن کر اگا کریں گے بچھڑتے رستو کسی کے ...

    مزید پڑھیے

    تمہارے لئے میری پہلی نثری نظم

    تم ان ساری عورتوں سے زیادہ خوب صورت ہو جنہوں نے میرے خیالات پر شعلوں کا ایک ہالہ سا بنائے رکھا اور جن کی محبت کا بوجھ برداشت کرتے ہوئے میرے قدم تم تک آ پہنچے تمہارا چہرہ بھلے میری نظروں سے گریزاں رہا میری آنکھیں روشن ہیں اس چمکیلے گلیشیئر کی طرح جو دھوپ میں دور سے نظر آ جائے یہی ...

    مزید پڑھیے

    اس سامنے بیٹھی لڑکی سے

    اس سامنے بیٹھی لڑکی سے دل چاہتا ہے اک بات کروں وہ بات کہ جس کی کرنوں سے ہر سمت اجالا ہو جائے یہ حبس جو ہر سو پھیلا ہے خوشبو کا حوالہ ہو جائے اس چندن مورت لڑکی کی مہکار ہے سارے کمرے میں خاموش ہے وہ پھر بھی اس کی چہکار ہے سارے کمرے میں دل ہی دل میں دل کی باتیں روزانہ کہتا ہوں اس ...

    مزید پڑھیے