حمیرا رحمان کے تمام مواد

10 غزل (Ghazal)

    قیامتیں گزر گئیں روایتوں کی سوچ میں

    قیامتیں گزر گئیں روایتوں کی سوچ میں خلش جو تھی وہی رہی محبتوں کی سوچ میں یہ اب کھلا کہ اس کی شاعری میں میری بات کا جو رنگ خاص تھا مٹا اضافتوں کی سوچ میں میں اپنے چہرۂ جنوں کو آئنے میں دیکھ لوں تو عکس بجھ نہ جائے گا حقیقتوں کی سوچ میں میں اپنی دھوپ چھاؤں کی ضمانتیں نہ دے سکوں تو ...

    مزید پڑھیے

    ان لفظوں میں خود کو ڈھونڈوں گی میں بھی

    ان لفظوں میں خود کو ڈھونڈوں گی میں بھی اپنی انا کا منظر دیکھوں گی میں بھی کوئی مرے بارے میں نہ کچھ بھی جان سکے اب ایسا لہجہ اپناؤں گی میں بھی آنکھوں سے چن کر سب ٹوٹے پھوٹے خواب پتھر کی خواہش بن جاؤں گی میں بھی میں خود اپنی سوچ کی مجرم ٹھہری ہوں اب یہ عدالت خود ہی جھیلوں گی میں ...

    مزید پڑھیے

    جیسے کوئی ضدی بچہ کب بہلے بہلانے سے

    جیسے کوئی ضدی بچہ کب بہلے بہلانے سے ایسے ہم دنیا سے چھپ کر دیکھیں خواب سہانے سے سب کچھ سمجھے لیکن اتنی بات نہیں پہچانے لوگ مل جاتا ہے چین کسی کو ایک تمہارے آنے سے ہم تو غم کی ایک اک شدت باہر آنے سے روکیں اس کی آنکھیں باز نہ آئیں انگارے برسانے سے لوگو! ہم پردیسی ہو کر جانے کیا ...

    مزید پڑھیے

    طبیعت ان دنوں اوہام کی ان منزلوں پر ہے

    طبیعت ان دنوں اوہام کی ان منزلوں پر ہے دل کم حوصلہ کاغذ کی گیلی کشتیوں پر ہے گذشتہ موسموں میں بجھ گئے ہیں رنگ پھولوں کے دریچہ اب بھی میرا روشنی کے زاویوں پر ہے ہزاروں آبنوسی جنگلوں کا حسن کیا معنی ہمیں جب سانس لینا کیمیائی تجربوں پر ہے کڑھا ہے میری اجرک پر بلوچی کام شیشے ...

    مزید پڑھیے

    گر اس سے ربط مرا صرف اختلافی تھا

    گر اس سے ربط مرا صرف اختلافی تھا تو اس کا رد عمل قابل معافی تھا محبتوں میں مفادات کون یاد رکھے سو ہم کو اپنے لیے ایک نام کافی تھا چراغ جب بھی جلایا کوئی تو گل نہ کیا یہ روشنی کی روایات کے منافی تھا اسے خیال تھا میری شکستہ پائی کا یہ جاننا بھی تو اس زخم کی تلافی تھا حمیراؔ عمر ...

    مزید پڑھیے

تمام

2 نظم (Nazm)

    تجزیہ

    کیا یہ ضروری ہے ہم ساری منفی باتیں یاد کریں اس نے ہم سے کب کس موڑ پہ کیا چاہا تھا ہم نے خود غرضی کے تھال میں کیا کیا اس کو نذر کیا تھا کس نے جھوٹ سے تھوڑا سا سچ قرض لیا تھا کس کا جذبہ وہم کی اون میں الجھ گیا تھا کب تک اس لا حاصل دکھ میں خود کو ہم برباد کریں کیا یہ ضروری ہے ہم ساری منفی ...

    مزید پڑھیے

    پھوار

    ہم نے عمر کے اتنے سال گزارے اپنے ساتھ خوش بے رونق افسردہ حیراں ناراض عجیب لیکن تیرے ساتھ گزرنے والا یہ پل ایک مکمل لمحہ ہے جس میں محسوسات کے ان سارے رنگوں کی بارش ایک ہی پھوار میں ہم پر برس گئی ہے

    مزید پڑھیے