Hirman Khairabadi

حرماں خیرآبادی

مشہور شاعر مضطر خیرآبادی کی والدہ اور مولانا فضل حق خیرآبادی کی بیٹی

حرماں خیرآبادی کے تمام مواد

9 غزل (Ghazal)

    یوں پا رہا ہوں اس کا تصور خیال میں

    یوں پا رہا ہوں اس کا تصور خیال میں اک شان ہے کہ محو ہے اپنے جمال میں مجھ کو بھی کاش اس پہ کوئی اختیار ہو حاصل ہے جس کو دخل مرے ہر خیال میں مجھ کو تشفی ابدی کس نے بخش دی ڈوبا ہوا تھا میں عرق انفعال میں حرماںؔ کو موت آئے شب ہجر تو کہے کیونکر گزارتا ہے امید وصال میں

    مزید پڑھیے

    کچھ اس بلا کا ترا ربط آشنا ہونا

    کچھ اس بلا کا ترا ربط آشنا ہونا کہ ہر جفا کا بہ اندازۂ وفا ہونا ستم شعار تری آرزو پہ کیا موقوف کسی خلش کا گوارہ نہیں جدا ہونا جہاں میں پھر نہ کہیں وجہ رشک ہو جائے ترے کرم سے مرا مورد جفا ہونا گداز عشق سے معمور کر دیا مجھ کو محال ہے ترے احسان سے ادا ہونا وہ شوق میں ترے اظہار ناز ...

    مزید پڑھیے

    سجدہ گاہ اہل دل بعد فنا ہو جائیے

    سجدہ گاہ اہل دل بعد فنا ہو جائیے صفحۂ ہستی پہ اک نقش وفا ہو جائیے پائے خود رفتہ بھی حاصل ذوق بے حد بھی نصیب رہنما کیوں ڈھونڈئیے خود رہنما ہو جائیے شمع صورت ایک دن جلنا ہے اپنی آگ میں لذت‌ سوز دروں سے آشنا ہو جائیے بندش رنج و الم فکر اجل قید حیات درس الفت لیجئے سب سے رہا ہو ...

    مزید پڑھیے

    کہو کس طرح ہوں قائل سکون قلب مضطر کے

    کہو کس طرح ہوں قائل سکون قلب مضطر کے ذرا جنبش ہوئی پیدا ہوئے آثار محشر کے پھری ہیں آ کہ سحر آفریں نظریں یہ کیا کر کے ابھی تو جان سی آئی تھی امیدوں میں مرمر کے فلک نے جس قدر پیدا کئے انداز محشر کے کرشمے ہیں وہ سب تیری ادائے فتنہ پرور کے تبسم میں بھی دل غم کی جھلک پہچان لیتا ہے یہ ...

    مزید پڑھیے

    عالم کی مشکلات کو آساں بنائیے

    عالم کی مشکلات کو آساں بنائیے اب درد دل کو مایۂ ایماں بنائیے یا کیجئے نہ شکوۂ بے لطفیٔ خلش یا دل کے لخت لخت کو پیکاں بنائیے یا آرزوئے لطف و کرم ترک کیجئے یا حال درد قابل درماں بنائیے یا منہ نہ موڑیئے کبھی آلام دہر سے یا زندگی کو بے سر و ساماں بنائیے آنے ہی کو ہے منزل مقصود ...

    مزید پڑھیے

تمام