یاد پر انگلیاں اٹھاتی ہوں
یاد پر انگلیاں اٹھاتی ہوں خواب پر تہمتیں لگاتی ہوں کیا کہا دشت کا ارادہ ہے تو چلو ساتھ میں بھی آتی ہوں وہ جو مجھ سے کبھی ملا ہی نہیں میں اسے رات دن ستاتی ہوں اس کو رکھا ہے فکر سے آزاد خود پہ پابندیاں لگاتی ہوں نا کہیں خواب جان جائیں مرا پھول سے تتلیاں اڑاتی ہوں در کا دستک کے ...