چہروں پہ خامشی کی لو روح سے ہم کلام ہیں
چہروں پہ خامشی کی لو روح سے ہم کلام ہیں یعنی جو غرق عشق ہیں ان کو مرے سلام ہیں خلوت دل ترے لیے آؤں گی جلد لوٹ کے ملنے کو آئے میہماں گھر کے دو چار کام ہیں کیسے ہیں میرے اقربا کیسی ہوں میں پتا نہیں باتیں ہیں خود سے رات دن بھولے تمام نام ہیں روز ازل سے ہیں جدا عقل و جنوں کے ...