Harendra Sharma Pashan

ہریندر شرما پاشان

ہریندر شرما پاشان کے تمام مواد

5 غزل (Ghazal)

    اس کے زخموں کا یوں صلہ دینا

    اس کے زخموں کا یوں صلہ دینا گلے لگنا اسے دعا دینا رکنے والوں سے التجا کیسی جانے والوں کو کیا صدا دینا ایک مدت کے بعد ہم پہ کھلا کتنا آسان تھا بھلا دینا اپنے آغوش میں اسے پا کر اک ہنر ہے اسے گنوا دینا پوچھے جو کوئی زندگی کیا ہے مشت بھر خاک تم اڑا دینا

    مزید پڑھیے

    کیا عجب چال چل رہا ہے دن

    کیا عجب چال چل رہا ہے دن حادثوں سے سنبھل رہا ہے دن وقت سے پہلے جا رہا ہے کوئی وقت سے پہلے ڈھل رہا ہے دن ایک آہٹ پہ اڑ گئی ہے رات اور اب ہاتھ مل رہا ہے دن رات بیٹھی ہوئی ہے کونے میں اور چھت پر ٹہل رہا ہے دن صبح ہونے سے رات ڈھلنے تک کتنے چہرے بدل رہا ہے دن آج ہونا ہے امتحاں میرا آج ...

    مزید پڑھیے

    سفر آسان ہوتا جا رہا ہے

    سفر آسان ہوتا جا رہا ہے بہت نقصان ہوتا جا رہا ہے پرندہ قید میں ہے اور خوش ہے قفس حیران ہوتا جا رہا ہے گھٹن ہے بے قراری اور خموشی بدن زندان ہوتا جا رہا ہے یقیناً زخم سارے بھر گئے ہیں پہ دل ہلکان ہوتا جا رہا ہے کہاں کو جا رہے ہیں سب پرندے شجر ویران ہوتا جا رہا ہے

    مزید پڑھیے

    اشک ہیں غم ہے لا شعوری ہے

    اشک ہیں غم ہے لا شعوری ہے یعنی اپنی کہانی پوری ہے ہم سفر تو ہیں ہم خیال نہیں ہائے یہ کس طرح کی دوری ہے وصل کی آرزو ہے جائز پر عشق میں ہجر بھی ضروری ہے پھر وہی میں ہوں پھر وہی چوکھٹ پھر کوئی آرزو ادھوری ہے عشق سے کیسے منہ چرائیں ہم اپنا پیشہ ہی جی حضوری ہے

    مزید پڑھیے

    ساتھ میں چاند وہ ہمارا تھا

    ساتھ میں چاند وہ ہمارا تھا دن میں بھی رات کا نظارا تھا بزم میں دل سبھی کے بیٹھ گئے اس نے ہنس کر مجھے پکارا تھا اب جو چاہے تو تو ڈبو دے مجھے پار بھی تو نے ہی اتارا تھا پاؤں کے نیچے تھی دبی دنیا مٹھیوں میں ہر اک ستارہ تھا ایک وہ ہی تو تھا مرا ہمدم میرا اپنی طرف اشارہ تھا اور پھر ...

    مزید پڑھیے