ساتھ میں چاند وہ ہمارا تھا

ساتھ میں چاند وہ ہمارا تھا
دن میں بھی رات کا نظارا تھا


بزم میں دل سبھی کے بیٹھ گئے
اس نے ہنس کر مجھے پکارا تھا


اب جو چاہے تو تو ڈبو دے مجھے
پار بھی تو نے ہی اتارا تھا


پاؤں کے نیچے تھی دبی دنیا
مٹھیوں میں ہر اک ستارہ تھا


ایک وہ ہی تو تھا مرا ہمدم
میرا اپنی طرف اشارہ تھا


اور پھر اس سے دوستی کر لی
عشق مجھ کو نہیں گوارہ تھا