اس کے زخموں کا یوں صلہ دینا

اس کے زخموں کا یوں صلہ دینا
گلے لگنا اسے دعا دینا


رکنے والوں سے التجا کیسی
جانے والوں کو کیا صدا دینا


ایک مدت کے بعد ہم پہ کھلا
کتنا آسان تھا بھلا دینا


اپنے آغوش میں اسے پا کر
اک ہنر ہے اسے گنوا دینا


پوچھے جو کوئی زندگی کیا ہے
مشت بھر خاک تم اڑا دینا