سفر آسان ہوتا جا رہا ہے
سفر آسان ہوتا جا رہا ہے
بہت نقصان ہوتا جا رہا ہے
پرندہ قید میں ہے اور خوش ہے
قفس حیران ہوتا جا رہا ہے
گھٹن ہے بے قراری اور خموشی
بدن زندان ہوتا جا رہا ہے
یقیناً زخم سارے بھر گئے ہیں
پہ دل ہلکان ہوتا جا رہا ہے
کہاں کو جا رہے ہیں سب پرندے
شجر ویران ہوتا جا رہا ہے