آنکھیں موندے سب کچھ بھولے کب سے یوں ہی بیٹھے ہیں
آنکھیں موندے سب کچھ بھولے کب سے یوں ہی بیٹھے ہیں پلکوں پہ کچھ خواب سجائے جاگے جاگے سوئے ہیں کس سے کیا رشتہ تھا میرا اب تو یہ بھی یاد نہیں ریزہ ریزہ آئینہ ہے بکھرے بکھرے چہرے ہیں اپنے گھر کی ویرانی کا ہم کس سے کیا حال کہیں سونا سونا دروازہ ہے خالی خالی کمرے ہیں تنہائی کے ...