کبھی خاموش رہ کر بھی پکارا کافی ہوتا ہے
کبھی خاموش رہ کر بھی پکارا کافی ہوتا ہے سمجھنے والوں کو تو بس اشارہ کافی ہوتا ہے اضافہ اس میں کر لیتا ہوں میں اپنی طرف سے بھی یہاں بس دیکھ لینا ہی تمہارا کافی ہوتا ہے کبھی تو فائدہ بھی دینے لگ جائے گا وہ مجھ کو کہ پہلے پہلے ویسے بھی خسارہ کافی ہوتا ہے یہ ایسی مار ہے جس کا نشاں ...