بن میں ویراں تھی نظر شہر میں دل روتا ہے
بن میں ویراں تھی نظر شہر میں دل روتا ہے زندگی سے یہ مرا دوسرا سمجھوتا ہے لہلہاتے ہوئے خوابوں سے مری آنکھوں تک رت جگے کاشت نہ کر لے تو وہ کب سوتا ہے جس کو اس فصل میں ہونا ہے برابر کا شریک میرے احساس میں تنہائیاں کیوں بوتا ہے نام لکھ لکھ کے ترا پھول بنانے والا آج پھر شبنمیں ...