محبت کی گواہی اپنے ہونے کی خبر لے جا
محبت کی گواہی اپنے ہونے کی خبر لے جا جدھر وہ شخص رہتا ہے مجھے اے دل! ادھر لے جا سجی ہے بزم شبنم تو تبسم کام آئے گا تعارف پھول کا درپیش ہے تو چشم تر لے جا اندھیرے میں گیا وہ روشنی میں لوٹ آئے گا دیا جو دل میں جلتا ہے اسی کو بام پر لے جا اڑانوں آسمانوں آشیانوں کے لیے طائر! یہ پر ٹوٹے ...