زیست کو قسمت سے کام دیکھیے کب تک رہے
زیست کو قسمت سے کام دیکھیے کب تک رہے چھلکا ہوا دل کا جام دیکھیے کب تک رہے کانپتے ہونٹوں پہ ہے بات ابھی الجھی ہوئی قصۂ غم ناتمام دیکھیے کب تک رہے نبض بھی چلتی ہوئی دل بھی دھڑکتا ہوا آرزوئے صبح و شام دیکھیے کب تک رہے جذب وفا ناتمام ذوق وفا بے ثبات لب پہ محبت کا نام دیکھیے کب تک ...