Fazal Husain Sabir

فضل حسین صابر

فضل حسین صابر کے تمام مواد

35 غزل (Ghazal)

    کیا خبر تھی یہ محبت کا نتیجہ ہوگا

    کیا خبر تھی یہ محبت کا نتیجہ ہوگا رات دن درد جدائی میں تڑپنا ہوگا یار کی دید جو تقدیر میں ہوگی ہوگی یار کا وصل مقدر میں جو ہوگا ہوگا جان تو سیکڑوں کی تو نے نکالی ہوگی مگر ارمان کسی کا نہ نکالا ہوگا میرے رونے پہ خوشامد سے یہ کہنا ان کا چپ رہو چپ رہو دیکھو کوئی رسوا ہوگا ہوں وہ ...

    مزید پڑھیے

    کیوں ہیں وہ تیغ بکف اور خفا کیا جانے

    کیوں ہیں وہ تیغ بکف اور خفا کیا جانے آج کس شخص کی آئی ہے قضا کیا جانے تیرا بیمار غم ہجر شفا کیا جانے کیسی ہوتی ہے دوا اور دعا کیا جانے ہم سے پوچھو ہمیں معلوم ہے ہم جانتے ہیں غیر کم بخت محبت کا مزا کیا جانے دور ہو پاس سے کم بخت طبیب ناداں تو بھلا درد محبت کی دوا کیا جانے پوچھا جب ...

    مزید پڑھیے

    نہ کوئی آرزو جس میں ہو وہ اجڑا ہوا دل ہوں

    نہ کوئی آرزو جس میں ہو وہ اجڑا ہوا دل ہوں غرض بے کار ہوں اک دم جلا دینے کے قابل ہوں تجھے الفت عدو کی ہے عدو کو تیری الفت ہے نہ اب تو میرے قابل ہے نہ اب میں تیرے قابل ہوں مجھے آساں نہ سمجھو اپنی چوکھٹ سے اٹھا دینا بڑی مشکل سے جو ٹلتی ہے اے جاں میں وہ مشکل ہوں سیہ بختی میں بھی میں نے ...

    مزید پڑھیے

    ہم دیکھتے ہیں ان کی طرف بار بار کیوں

    ہم دیکھتے ہیں ان کی طرف بار بار کیوں اپنی نظر پہ ہم کو نہیں اختیار کیوں وہ مجھ سے پوچھتے ہیں کہ ہو بے قرار کیوں میں ان سے پوچھتا ہوں کہ ہو طرحدار کیوں دریا بہا رہی تو اے چشم زار کیوں دم بھر بھی ٹوٹتا نہیں اشکوں کا تار کیوں تم مجھ پہ ڈھا رہے ہو ستم بار بار کیوں آخر رلا رہے ہو مجھے ...

    مزید پڑھیے

    بوالہوس کم فہم ہے وہ آدمی نادان ہے

    بوالہوس کم فہم ہے وہ آدمی نادان ہے جو یہ سمجھا عشق کچھ مشکل نہیں آسان ہے کب میں کہتا ہوں کہ میری جان میری جان ہے آپ کی ہے بندہ پرور آپ پر قربان ہے بے خودی کے بعد کیا گزری نہیں کچھ بھی خبر جلوہ گاہ ناز تک پہنچا بس اتنا دھیان ہے کس کے جلوے سے ہے بے خود انجمن کی انجمن ہر بشر تصویر ہے ...

    مزید پڑھیے

تمام