کیوں ہیں وہ تیغ بکف اور خفا کیا جانے
کیوں ہیں وہ تیغ بکف اور خفا کیا جانے
آج کس شخص کی آئی ہے قضا کیا جانے
تیرا بیمار غم ہجر شفا کیا جانے
کیسی ہوتی ہے دوا اور دعا کیا جانے
ہم سے پوچھو ہمیں معلوم ہے ہم جانتے ہیں
غیر کم بخت محبت کا مزا کیا جانے
دور ہو پاس سے کم بخت طبیب ناداں
تو بھلا درد محبت کی دوا کیا جانے
پوچھا جب میں نے کہ اے جان مرا دل ہے کہاں
بن کے انجان ستم گر نے کہا کیا جانے
مے انگور کی کرتا ہے مذمت واعظ
اس کی لذت کو تو اے مرد خدا کیا جانے
بلبل زار ہے مدت سے اسیر صیاد
آج کل کیسی ہے گلشن کی ہوا کیا جانے
یار کم سن بھی ہے نادان بھی ہے اے صابرؔ
وہ ابھی دل کے لبھانے کی ادا کیا جانے