Fana Nizami Kanpuri

فنا نظامی کانپوری

مقبول ترین شاعروں میں سے ایک، اپنے مخصوص ترنم کے لیے معروف

One of the most popular poets, famous for his particular tarannum (melodious way of recitation).

فنا نظامی کانپوری کی غزل

    ہم آگہئ عشق کا افسانہ کہیں گے

    ہم آگہئ عشق کا افسانہ کہیں گے کچھ عقل کے مارے ہمیں دیوانہ کہیں گے رہتا ہے وہاں ذکر طہور و مئے کوثر ہم آج سے کعبہ کو بھی مے خانہ کہیں گے عنوان بدل دیں گے فقط آپ کی خاطر ہم جب بھی کہیں گے یہی افسانہ کہیں گے پروانے کو ہم شمع سمجھتے ہیں سر شام ہنگام سحر شمع کو پروانہ کہیں گے سر رکھ ...

    مزید پڑھیے

    دنیائے تصور ہم آباد نہیں کرتے

    دنیائے تصور ہم آباد نہیں کرتے یاد آتے ہو تم خود ہی ہم یاد نہیں کرتے وہ جور مسلسل سے باز آ تو گئے لیکن بے داد یہ کیا کم ہے بے داد نہیں کرتے ساحل کے تماشائی ہر ڈوبنے والے پر افسوس تو کرتے ہیں امداد نہیں کرتے کچھ درد کی شدت ہے کچھ پاس محبت ہے ہم آہ تو کرتے ہیں فریاد نہیں کرتے صحرا ...

    مزید پڑھیے

    جب بھی نظم میکدہ بدلا گیا

    جب بھی نظم میکدہ بدلا گیا اک نہ اک جام حسیں توڑا گیا جب سفینہ موج سے ٹکرا گیا ناخدا کو بھی خدا یاد آ گیا میں نے چھیڑا قصۂ جور فلک جانے کیوں ان کو پسینہ آ گیا دیکھ کر ان کی جفاؤں کا خلوص میں وفا کے نام پر شرما گیا آپ اب آئے آنسو پونچھنے جب مرے دامن پہ دھبہ آ گیا

    مزید پڑھیے

    یوں انتقام تجھ سے فصل بہار لیں گے

    یوں انتقام تجھ سے فصل بہار لیں گے پھولوں کے سامنے ہم کانٹوں کے پیار لیں گے جانے دو ہم کو تنہا طوفان آرزو میں جب ڈوبنے لگیں گے تم کو پکار لیں گے جو کچھ تھا پاس اپنے دنیا نے لے لیا ہے اک جان رہ گئی ہے وہ غم گسار لیں گے اس دور تشنگی میں کیا مے کدہ کو چھوڑیں کچھ دن گزر گئے ہیں کچھ دن ...

    مزید پڑھیے

    اے حسن زمانے کے تیور بھی تو سمجھا کر

    اے حسن زمانے کے تیور بھی تو سمجھا کر اب ظلم سے باز آ جا اب جور سے توبہ کر ٹوٹے ہوئے پیمانے بے کار سہی لیکن مے خانے سے اے ساقی باہر تو نہ پھینکا کر جلوہ ہو تو جلوہ ہو پردہ ہو تو پردہ ہو توہین تجلی ہے چلمن سے نہ جھانکا کر ارباب جنوں میں ہیں کچھ اہل خرد شامل ہر ایک مسافر سے منزل کو ...

    مزید پڑھیے

    ڈوبنے والے کی میت پر لاکھوں رونے والے ہیں

    ڈوبنے والے کی میت پر لاکھوں رونے والے ہیں پھوٹ پھوٹ کر جو روتے ہیں وہی ڈبونے والے ہیں کس کس کو تم بھول گئے ہو غور سے دیکھو بادہ کشو شیش محل کے رہنے والے پتھر ڈھونے والے ہیں سونے کا یہ وقت نہیں ہے جاگ بھی جاؤ بے خبرو ورنہ ہم تو تم سے زیادہ چین سے سونے والے ہیں آج سنا کر اپنا فسانہ ...

    مزید پڑھیے

    جب میرے راستے میں کوئی مے کدہ پڑا

    جب میرے راستے میں کوئی مے کدہ پڑا اک بار اپنے غم کی طرف دیکھنا پڑا ترک تعلقات کو اک لمحہ چاہئے لیکن تمام عمر مجھے سوچنا پڑا اک تشنہ لب نے چھین لیا بڑھ کے جام مے ساقی سمجھ رہا تھا سبھی کو گرا پڑا آئے تھے پوچھتے ہوئے میخانے کا پتہ ساقی سے لیکن اپنا پتہ پوچھنا پڑا یوں جگمگا رہا ...

    مزید پڑھیے

    جھوٹی ہی تسلی ہو کچھ دل تو بہل جائے

    جھوٹی ہی تسلی ہو کچھ دل تو بہل جائے دھندھلی ہی سہی لیکن اک شمع تو جل جائے اس موج کی ٹکر سے ساحل بھی لرزتا ہے کچھ روز تو طوفاں کی آغوش میں پل جائے مجبوریٔ ساقی بھی اے تشنہ لبو سمجھو واعظ کا یہ منشا ہے مے خواروں میں چل جائے اے جلوۂ جانانہ پھر ایسی جھلک دکھلا حسرت بھی رہے باقی ...

    مزید پڑھیے

    گھر ہوا گلشن ہوا صحرا ہوا

    گھر ہوا گلشن ہوا صحرا ہوا ہر جگہ میرا جنوں رسوا ہوا غیرت اہل چمن کو کیا ہوا چھوڑ آئے آشیاں جلتا ہوا حسن کا چہرہ بھی ہے اترا ہوا آج اپنے غم کا اندازہ ہوا پرسش غم آپ رہنے دیجئے یہ تماشا ہے مرا دیکھا ہوا یہ عمارت تو عبادت گاہ ہے اس جگہ اک میکدہ تھا کیا ہوا غم سے نازک ضبط غم کی بات ...

    مزید پڑھیے

    کوئی سمجھے گا کیا راز گلشن

    کوئی سمجھے گا کیا راز گلشن جب تک الجھے نہ کانٹوں سے دامن یک بیک سامنے آ نہ جانا رک نہ جائے کہیں دل کی دھڑکن گل تو گل خار تک چن لیے ہیں پھر بھی خالی ہے گلچیں کا دامن کتنی آرائش آشیانہ ٹوٹ جائے نہ شاخ نشیمن عظمت آشیانہ بڑھا دی برق کو دوست سمجھوں کہ دشمن ان گلوں سے تو کانٹے ہی ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 3