Fana Nizami Kanpuri

فنا نظامی کانپوری

مقبول ترین شاعروں میں سے ایک، اپنے مخصوص ترنم کے لیے معروف

One of the most popular poets, famous for his particular tarannum (melodious way of recitation).

فنا نظامی کانپوری کی غزل

    یا رب مری حیات سے غم کا اثر نہ جائے

    یا رب مری حیات سے غم کا اثر نہ جائے جب تک کسی کی زلف پریشاں سنور نہ جائے وہ آنکھ کیا جو عارض و رخ پر ٹھہر نہ جائے وہ جلوہ کیا جو دیدہ و دل میں اتر نہ جائے میرے جنوں کو زلف کے سائے سے دور رکھ رستے میں چھاؤں پا کے مسافر ٹھہر نہ جائے میں آج گلستاں میں بلا لوں بہار کو لیکن یہ چاہتا ہوں ...

    مزید پڑھیے

    چہرۂ صبح نظر آیا رخ شام کے بعد

    چہرۂ صبح نظر آیا رخ شام کے بعد سب کو پہچان لیا گردش ایام کے بعد مل گئی راہ یقیں منزل اوہام کے بعد جلوے ہی جلوے نظر آئے در و بام کے بعد چاہیئے اہل محبت کو کہ دیوانہ بنیں کوئی الزام نہ آئے گا اس الزام کے بعد امتحان طلب خام لیا ساقی نے جام لبریز دیا درد تہ جام کے بعد ہائے کیا چیز ...

    مزید پڑھیے

    ساقیا تو نے مرے ظرف کو سمجھا کیا ہے

    ساقیا تو نے مرے ظرف کو سمجھا کیا ہے زہر پی لوں گا ترے ہاتھ سے صہبا کیا ہے میں چلا آیا ترا حسن تغافل لے کر اب تری انجمن ناز میں رکھا کیا ہے نہ بگولے ہیں نہ کانٹے ہیں نہ دیوانے ہیں اب تو صحرا کا فقط نام ہے صحرا کیا ہے ہو کے مایوس وفا ترک وفا تو کر لوں لیکن اس ترک وفا کا بھی بھروسا ...

    مزید پڑھیے

    اک تشنہ لب نے بڑھ کے جو ساغر اٹھا لیا

    اک تشنہ لب نے بڑھ کے جو ساغر اٹھا لیا ہر بو الہوس نے مے کدہ سر پر اٹھا لیا موجوں کے اتحاد کا عالم نہ پوچھئے قطرہ اٹھا اور اٹھ کے سمندر اٹھا لیا ترتیب دے رہا تھا میں فہرست دشمنان یاروں نے اتنی بات پہ خنجر اٹھا لیا میں ایسا بد نصیب کہ جس نے ازل کے روز پھینکا ہوا کسی کا مقدر اٹھا ...

    مزید پڑھیے

    غم ہر اک آنکھ کو چھلکائے ضروری تو نہیں

    غم ہر اک آنکھ کو چھلکائے ضروری تو نہیں ابر اٹھے اور برس جائے ضروری تو نہیں برق صیاد کے گھر پر بھی تو گر سکتی ہے آشیانوں پہ ہی لہرائے ضروری تو نہیں راہبر راہ مسافر کو دکھا دیتا ہے وہی منزل پہ پہنچ جائے ضروری تو نہیں نوک ہر خار خطرناک تو ہوتی ہے مگر سب کے دامن سے الجھ جائے ضروری ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 3 سے 3