Fana Nizami Kanpuri

فنا نظامی کانپوری

مقبول ترین شاعروں میں سے ایک، اپنے مخصوص ترنم کے لیے معروف

One of the most popular poets, famous for his particular tarannum (melodious way of recitation).

فنا نظامی کانپوری کی غزل

    یوں تری تلاش میں تیرے خستہ جاں چلے

    یوں تری تلاش میں تیرے خستہ جاں چلے جیسے جھوم جھوم کر گرد کارواں چلے آج یوں ہی ساقیا جام ارغواں چلے جیسے بزم وعظ میں شیخ کی زباں چلے راہ غم میں ہم سے وہ یوں کشاں کشاں چلے جیسے بچ کے عشق سے حسن بدگماں چلے دل دھڑک دھڑک اٹھا یوں کسی کو دیکھ کر جس طرح بہار میں نبض گلستاں چلے دل کی ...

    مزید پڑھیے

    حسن کا ایک آہ نے چہرہ نڈھال کر دیا

    حسن کا ایک آہ نے چہرہ نڈھال کر دیا آج تو اے دل حزیں تو نے کمال کر دیا سہتا رہا جفائے دوست کہتا رہا ادائے دوست میرے خلوص نے مرا جینا محال کر دیا مے کدہ میں ہے قحط مے یا کوئی اور بات ہے پیر مغاں نے کیوں مجھے جام سنبھال کر دیا جتنے چمن پرست تھے سایۂ گل میں مست تھے اپنا عروج گلستاں ...

    مزید پڑھیے

    مجھے رتبۂ غم بتانا پڑے گا

    مجھے رتبۂ غم بتانا پڑے گا اگر میرے پیچھے زمانہ پڑے گا بہت غم زدہ دل ہیں کلیوں کے لیکن اصولاً انہیں مسکرانا پڑے گا سکوں ڈھونڈنے آئے تھے مے کدہ میں یہاں سے کہیں اور جانا پڑے گا خبر کیا تھی جشن بہاراں کی خاطر ہمیں آشیانہ جلانا پڑے گا بہار اب نئے گل کھلانے لگی ہے خزاں کو چمن میں ...

    مزید پڑھیے

    وہ جانے کتنا سر بزم شرمسار ہوا

    وہ جانے کتنا سر بزم شرمسار ہوا سنا کے اپنی غزل میں قصوروار ہوا ہزار بار وہ گزرا ہے بے نیازانہ نہ جانے کیوں مجھے اب کے ہی نا گوار ہوا ہزاروں ہاتھ مری سمت ایک ساتھ اٹھے مگر میں ایک ہی پتھر میں سنگسار ہوا میں تیری یاد میں گم تھا کہ کھا گیا ٹھوکر یہ حادثہ مری راہوں میں بار بار ہوا

    مزید پڑھیے

    میرے چہرے سے غم آشکارا نہیں

    میرے چہرے سے غم آشکارا نہیں یہ نہ سمجھو کہ میں غم کا مارا نہیں چشم ساقی پہ بھی حق ہمارا نہیں اب بجز ترک مے کوئی چارا نہیں بحر غم میں کسی کا سہارا نہیں یہ کوئی آسماں کا ستارا نہیں ڈوبنے کو تو ڈوبے مگر ناز ہے اہل ساحل کو ہم نے پکارا نہیں غنچہ و گل کو چونکا گئی ہے خزاں فصل گل نے ...

    مزید پڑھیے

    اہل دیر و حرم رہ گئے

    اہل دیر و حرم رہ گئے تیرے دیوانے کم رہ گئے مٹ گئے منزلوں کے نشاں صرف نقش قدم رہ گئے ہم نے ہر شے سنواری مگر ان کی زلفوں کے خم رہ گئے بے تکلف وہ اوروں سے ہیں ناز اٹھانے کو ہم رہ گئے رند جنت میں جا بھی چکے واعظ محترم رہ گئے دیکھ کر تیری تصویر کو آئنہ بن کے ہم رہ گئے اے فناؔ تیری ...

    مزید پڑھیے

    وہ خانماں خراب نہ کیوں در بدر پھرے

    وہ خانماں خراب نہ کیوں در بدر پھرے جس سے تری نگاہ ملے یا نظر پھرے راہ جنوں میں یوں تو ہیں لاکھوں ہی سرپھرے یارب مری طرح نہ کوئی عمر بھر پھرے رفتار یار کا اگر انداز بھول جائے گلشن میں خاک اڑاتی نسیم سحر پھرے ساقی کو بھی سکھاتے ہیں آداب میکشی ملتے ہیں مے کدہ میں کچھ ایسے بھی ...

    مزید پڑھیے

    مجھے پیار سے ترا دیکھنا مجھے چھپ چھپا کے وہ دیکھنا (ردیف .. و)

    مجھے پیار سے ترا دیکھنا مجھے چھپ چھپا کے وہ دیکھنا مرا سویا جذبہ ابھارنا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو رہ و رسم قلب و نگاہ کے وہ تمہارے دعوے نباہ کے وہ ہمارا شیخی بگھارنا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو وہ ہماری چھیڑ وہ شوخیاں وہ ہمارا کاٹنا چٹکیاں وہ تمہارا کہنی کا مارنا تمہیں یاد ہو کہ ...

    مزید پڑھیے

    دل سے اگر کبھی ترا ارمان جائے گا

    دل سے اگر کبھی ترا ارمان جائے گا گھر کو لگا کے آگ یہ مہمان جائے گا سب ہوں گے اس سے اپنے تعارف کی فکر میں مجھ کو مرے سکوت سے پہچان جائے گا اس کفر عشق سے مجھے کیوں روکتے ہو تم ایمان والو میرا ہی ایمان جائے گا آج اس سے میں نے شکوہ کیا تھا شرارتاً کس کو خبر تھی اتنا برا مان جائے ...

    مزید پڑھیے

    تو پھول کی مانند نہ شبنم کی طرح آ

    تو پھول کی مانند نہ شبنم کی طرح آ اب کے کسی بے نام سے موسم کی طرح آ ہر مرتبہ آتا ہے مہ نو کی طرح تو اس بار ذرا میری شب غم کی طرح آ حل کرنے ہیں مجھ کو کئی پیچیدہ مسائل اے جان وفا گیسوئے پر خم کی طرح آ زخموں کو گوارا نہیں یک رنگئ حالات نشتر کی طرح آ کبھی مرہم کی طرح آ نزدیکی و دوری ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 3