یوں تری تلاش میں تیرے خستہ جاں چلے
یوں تری تلاش میں تیرے خستہ جاں چلے جیسے جھوم جھوم کر گرد کارواں چلے آج یوں ہی ساقیا جام ارغواں چلے جیسے بزم وعظ میں شیخ کی زباں چلے راہ غم میں ہم سے وہ یوں کشاں کشاں چلے جیسے بچ کے عشق سے حسن بدگماں چلے دل دھڑک دھڑک اٹھا یوں کسی کو دیکھ کر جس طرح بہار میں نبض گلستاں چلے دل کی ...