Fana bulandshahri

فنا بلند شہری

فنا بلند شہری استاد قمر جلالوی کے شاگرد تھے

فنا بلند شہری کی غزل

    نکلے وہ پھول بن کے ترے گلستاں سے ہم

    نکلے وہ پھول بن کے ترے گلستاں سے ہم مہکا دیا فضاؤں کو گزرے جہاں سے ہم اب تو یہی حریم محبت ہے اے صنم جائیں کہاں اب اٹھ کے ترے آستاں سے ہم دنیا میں اب کہیں بھی ٹھہرتی نہیں نظر تجھ سا حسین لائیں تو لائیں کہاں سے ہم دل لے کے جس نے درد محبت عطا کیا مانگیں گے اب دوا بھی اسی مہرباں سے ...

    مزید پڑھیے

    اے صنم تو صنم ہے نرالا تو جدھر بھی نگاہیں اٹھا دے

    اے صنم تو صنم ہے نرالا تو جدھر بھی نگاہیں اٹھا دے تو جسے چاہے کر دے مسلماں تو جسے چاہے کافر بنا دے لاج رکھ میرے جذب وفا کی میرے سجدوں کو اپنا پتہ دے مجھ کو آتا نہیں سر جھکانا بندگی کا طریقہ سکھا دے لاج رکھ تو مری بندگی کی یوں نہ بھٹکا مجھے در بدر تو یا مجھے میری منزل عطا کر یا ...

    مزید پڑھیے

    یہ تمنا ہے کہ اس طرح مسلماں ہوتا

    یہ تمنا ہے کہ اس طرح مسلماں ہوتا میں ترے حسن پہ سو جان سے قرباں ہوتا عالم جوش جنوں میں جو ادا ہوتی نماز سر مرا سر کہاں ہوتا در جاناں ہوتا کچھ تمنا ہے تو بس یہ ہے محبت میں مجھے میرے ہاتھوں میں مرے یار کا دامن ہوتا تو اگر اپنا بنا لیتا مجھے میرے صنم کیوں محبت مرا چاک گریباں ...

    مزید پڑھیے

    حسن بتاں کا عشق میری جان ہو گیا

    حسن بتاں کا عشق میری جان ہو گیا یہ کفر اب تو حاصل‌ ایمان ہو گیا اے ضبط‌ دل یہ کیسی قیامت گزر گئی دیوانگی میں چاک گریبان ہو گیا وہ بن سنور کے پھر مری محفل میں آ گئے بیٹھے بٹھائے حشر کا سامان ہو گیا کر کے سنگھار آئے وہ ایسی ادا کے ساتھ آئینہ ان کو دیکھ کر حیران ہو گیا دیکھا جو اس ...

    مزید پڑھیے

    ہاں وہی عشق و محبت کی جلا ہوتی ہے

    ہاں وہی عشق و محبت کی جلا ہوتی ہے جو عبادت در جاناں پہ ادا ہوتی ہے جو گرفتار محبت ہیں یہ ان سے پوچھو ناز کیا چیز ہے کیا چیز ادا ہوتی ہے ان کی نظروں کی حقیقت کو کوئی کیا جانے ان کی نظروں میں ہر اک غم کی دوا ہوتی ہے کیوں نہ چہرے پہ ملوں خاک در یار کو میں یہی وہ خاک ہے جو خاک شفا ہوتی ...

    مزید پڑھیے

    حرم ہے کیا چیز دیر کیا ہے کسی پہ میری نظر نہیں ہے

    حرم ہے کیا چیز دیر کیا ہے کسی پہ میری نظر نہیں ہے میں تیرے جلووں میں کھو گیا ہوں مجھے اب اپنی خبر نہیں ہے جنہیں ہے ڈر راہ امتحاں سے انہیں ابھی یہ خبر نہیں ہے اگر کرم ان کا راہبر ہو کٹھن کوئی رہ گزر نہیں ہے بہ شوق سجدہ چلے ہیں لیکن عجیب مسلک ہے عاشقوں کا وہاں عبادت حرام ٹھہری جہاں ...

    مزید پڑھیے

    مقام ہوش سے گزرا مکاں سے لا مکاں پہنچا

    مقام ہوش سے گزرا مکاں سے لا مکاں پہنچا تمہارے عشق میں دیوانۂ منزل کہاں پہنچا نظر کی منزلوں میں بس تمہیں حسن مجسم تھے متاع آرزو لے کر میں الفت میں جہاں پہنچا اسی نے عشق بن کر دو جہاں کو پھونک ڈالا ہے وہ شعلہ جو تری نظروں سے دل کے درمیاں پہنچا جنوں ظاہر ہوا رخ پر خودی پر بے خودی ...

    مزید پڑھیے

    جب تک مرے ہونٹوں پہ ترا نام رہے گا

    جب تک مرے ہونٹوں پہ ترا نام رہے گا دل بے خبر گردش ایام رہے گا مٹ جائے گا ہر نقش خیال غم ہستی لیکن ورق دل پہ ترا نام رہے گا کیوں ڈر ہے گناہوں کے سبب حشر کے دن سے ہم جانتے ہیں ان کا کرم عام رہے گا پیغام تو آئیں گے بہت دیر و حرم سے لیکن تری چوکھٹ سے مجھے کام رہے گا مے خانہ سلامت ہے ...

    مزید پڑھیے

    ترا غم رہے سلامت یہی میری زندگی ہے

    ترا غم رہے سلامت یہی میری زندگی ہے ترے غم سے میرے جاناں مرے دل میں روشنی ہے مری مے کشی کا حاصل وہ شراب بن گئی ہے جو ملی تری نظر سے جو تری نظر سے پی ہے تجھے سامنے بٹھا کر صدا پوجتا رہوں میں ہے یہی مری عبادت یہی میری بندگی ہے مرے دل میں بسنے والے تجھے کیسے بھول جاؤں ترا عشق میرا ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 5