Fana bulandshahri

فنا بلند شہری

فنا بلند شہری استاد قمر جلالوی کے شاگرد تھے

فنا بلند شہری کی غزل

    مری لو لگی ہے تجھ سے غم زندگی مٹا دے

    مری لو لگی ہے تجھ سے غم زندگی مٹا دے ترا نام ہے مسیحا مرے درد کی دوا دے مری پیاس بڑھ رہی ہے مرا دل سلگ رہا ہے جو نہیں ہے جام ساقی تو نگاہ سے پلا دے مرا مدعا ہے اتنا تو اگر کرے گوارہ میں فقیر آستاں ہوں مجھے بندگی سکھا دے مجھے شوق بندگی میں یہی ایک آرزو ہے ترا نقش پا جہاں ہو مرا سر ...

    مزید پڑھیے

    اب تصور میں حرم ہے نہ صنم خانہ ہے

    اب تصور میں حرم ہے نہ صنم خانہ ہے میں جہاں پر ہوں وہیں یار کا کاشانہ ہے جستجوئے حرم و دیر سے بیگانہ ہے میرا دل آپ کی تصویر کا دیوانہ ہے اب نہ کعبے میں جھکے گا نہ صنم خانے میں میرا سر سر نہیں سنگ در جانانہ ہے سب تری مست نگاہی کا کرم ہے ساقی رند جو بھی یہاں ہوش سے بیگانہ ہے

    مزید پڑھیے

    مائل بہ کرم مجھ پر ہو جائیں تو اچھا ہو

    مائل بہ کرم مجھ پر ہو جائیں تو اچھا ہو مقبول مرے سجدے ہو جائیں تو اچھا ہو اس دشت نوردی سے پیچھا تو کہیں چھوٹے ہم کوچۂ جاناں میں مر جائیں تو اچھا ہو سر ہو در جاناں پہ دم اپنا نکل جائے یہ کام محبت میں کر جائیں تو اچھا ہو یوں تو سبھی آئے ہیں دفنانے مجھے لیکن وہ بھی مری میت پہ آ ...

    مزید پڑھیے

    باہوش وہی ہیں دیوانے الفت میں جو ایسا کرتے ہیں

    باہوش وہی ہیں دیوانے الفت میں جو ایسا کرتے ہیں ہر وقت انہی کے جلووں سے ایمان کا سودا کرتے ہیں ہم اہل جنوں میں بس یہی معراج عبادت ہے اپنی ملتا ہے جب ان کا نقش قدم ہم شکر کا سجدہ کرتے ہیں ملتے ہیں نظر ہوش اڑتے ہیں مستی بھی برسنے لگتی ہے معلوم نہیں وہ کون سی مے آنکھوں سے پلایا کرتے ...

    مزید پڑھیے

    کہیں سکوں نہ ملا دل کو بزم یار کے بعد

    کہیں سکوں نہ ملا دل کو بزم یار کے بعد کہ بیقرار رہی زندگی قرار کے بعد اٹھے نہ پاؤں محبت کی رہ گزار کے بعد کوئی قیام نہیں ہے ترے دیار کے بعد قبائیں چاک تو کرتے رہیں گے دیوانے کبھی بہار سے پہلے کبھی بہار کے بعد شراب عشق کا میکش رہا سدا مدہوش تیری نگاہ کی مستی چڑھی خمار کے ...

    مزید پڑھیے

    کس طرح چھوڑ دوں اے یار میں چاہت تیری

    کس طرح چھوڑ دوں اے یار میں چاہت تیری میرے ایمان کا حاصل ہے محبت تیری جانے کیا بات ہے جلووں میں ترے جان جہاں یاد آتا ہے خدا دیکھ کے صورت تیری اب نگاہوں میں جچے گا نہ کوئی رنگ و جمال میری آنکھوں کو پسند آ گئی رنگت تیری اپنی قسمت پہ فرشتوں کی طرح ناز کروں مجھ پہ ہو جائے اگر چشم ...

    مزید پڑھیے

    اے صنم دیر نہ کر انجمن آرا ہو جا

    اے صنم دیر نہ کر انجمن آرا ہو جا میری دم توڑتی نظروں کا سہارا ہو جا اپنے دامن میں چھپا لے مجھے محبوب مرے مری بگڑی ہوئی قسمت کا ستارہ ہو جا عشق سچا ہے تو پھر رنگ دوئی ٹھیک نہیں ہم ترے ہو گئے اب تو بھی ہمارا ہو جا مجھ کو ہر وقت ہے لذت دیدار صنم میری نظروں کے لئے ایسا سہارا ہو ...

    مزید پڑھیے

    تجھے ڈھونڈھتی ہیں نظریں مجھے اک جھلک دکھا جا

    تجھے ڈھونڈھتی ہیں نظریں مجھے اک جھلک دکھا جا مری زندگی کے مالک مری زندگی میں آ جا نہ غرض صنم کدے سے نہ حرم سے کوئی مطلب مجھے واسطہ ہے تجھ سے مرے دل میں تو سما جا تو بچھڑ گیا ہے جب سے مری نیند اڑ گئی ہے تری راہ تک رہا ہوں مرے چاند اب تو آ جا مجھے درد دے کے اپنا تو کہاں چھپا ہے جا ...

    مزید پڑھیے

    کس کو سناؤں حال غم کوئی غم آشنا نہیں

    کس کو سناؤں حال غم کوئی غم آشنا نہیں ایسا ملا ہے درد دل جس کی کوئی دوا نہیں میری نماز عشق کو شیخ سمجھ سکے گا کیا اس نے در حبیب پہ سجدہ کبھی کیا نہیں مجھ کو خدا سے آشنا کوئی بھلا کرے گا کیا میں تو صنم پرست ہوں میرا کوئی خدا نہیں کیسے ادا کروں نماز کیسے جھکاؤں اپنا سر صحن حرم میں ...

    مزید پڑھیے

    اے صنم تجھ کو ہم بھلا نہ سکے

    اے صنم تجھ کو ہم بھلا نہ سکے دل سے داغ وفا مٹا نہ سکے اللہ اللہ اس آستاں کی کشش سر جھکایا تو سر اٹھا نہ سکے مٹ گئے شوق دید میں لیکن آپ جلوہ ہمیں دکھا نہ سکے تیری چاہت میں درد وہ پایا ہم زمانے میں چین پا نہ سکے دے کے دل تم کو جان بھی دے دی پھر بھی اپنا تمہیں بنا نہ سکے جب سے نسبت ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 3 سے 5