مری لو لگی ہے تجھ سے غم زندگی مٹا دے
مری لو لگی ہے تجھ سے غم زندگی مٹا دے ترا نام ہے مسیحا مرے درد کی دوا دے مری پیاس بڑھ رہی ہے مرا دل سلگ رہا ہے جو نہیں ہے جام ساقی تو نگاہ سے پلا دے مرا مدعا ہے اتنا تو اگر کرے گوارہ میں فقیر آستاں ہوں مجھے بندگی سکھا دے مجھے شوق بندگی میں یہی ایک آرزو ہے ترا نقش پا جہاں ہو مرا سر ...