Fakhira batool

ﻓﺎﺧﺮﮦ ﺑﺘﻮﻝ

ﻓﺎﺧﺮﮦ ﺑﺘﻮﻝ کی نظم

    محبتوں کا خیال رکھنا

    محبتوں کا خیال رکھنا کہیں نہ ایسا ہو بے دھیانی میں تم ہتھیلی کو کھول ڈالو ہوائیں سازش پہ آن اتریں تو خشک پتوں سا حال ہوگا گلاب رت کا زوال ہوگا محبتوں کا خیال رکھنا

    مزید پڑھیے

    محبت حادثہ ہے

    محبت حادثہ ہے حادثے سے بچ نکلنے کی کوئی تدبیر کر لو اس سے پہلے خواب ہو جاؤ جسے ہم حادثہ کہتے ہیں جیون کو گھڑی بھر میں مٹا کر خاک کرتا ہے کوئی الزام دھرتا ہے کبھی معذوریوں کے جال میں قیدی بنا کر چھوڑ دیتا ہے یہ بندھن توڑ دیتا ہے محبت حادثہ ہے حادثے سے بچ نکلنے کی کوئی تدبیر کر ...

    مزید پڑھیے

    انوسینس

    مرے بچے نے جب مجھ سے کہا مما ذرا جگنو مجھے لا دو مجھے تتلی کے رنگوں کو بھی چھونا ہے ستارے آسماں پر ہی اگے ہیں کیوں زمیں پر کیوں نہیں آتے مجھے بس چاند لا دو اس سے کھیلوں گا میں چونک اٹھی یہی کچھ میں نے اپنی ماں سے پوچھا تھا مرا معصوم سا بچپن جو مٹھی سے پھسل کر کھو گیا شاید مرا بچہ جو ...

    مزید پڑھیے

    کہانی اوڑھ لی میں نے

    زمانہ چاہتا ہے ہر گھڑی بس نت نئی باتیں نئے دن اور نئی شامیں نئی صبحیں نئی راتیں نئی قسمیں نئے وعدے نئے رشتے نئے ناتے پرانے جو بھی قصے تھے وہ اب اس کو نہیں بھاتے میں خود لفظوں کی مصرعوں کی بہم تکرار سے جاناں بہت اکتا گئی تھی اب تو میں نے یوں کیا لفظوں کو مصرعوں کو لپیٹا سرخ کاغذ ...

    مزید پڑھیے

    محبت خواب جیسی ہے

    کسی بھی آنکھ کی پتلی پہ چپکے سے اترتی ہے نشاں سا چھوڑ جاتی ہے یقیں کے رنگ دھندلا کر گماں سا چھوڑ جاتی ہے محبت کا کوئی کلیہ کوئی قانون لوگوں کی سمجھ میں آ نہیں سکتا کوئی بھی اس کے گہرے بھید ہرگز پا نہیں سکتا چمکتی دھوپ کی ان چلچلاتی زرد تاروں سے بنا ہے اس کو فطرت نے یہ سب رنگوں سے ...

    مزید پڑھیے

    پہلے کہہ دیا ہوتا

    کہا تم نے مجھے تم سے محبت ہو نہیں سکتی یہی کہنا تھا تو آغاز میں ہی کہہ دیا ہوتا نہ یہ کہتے ہوئے آنکھیں چراتے تم نہ میرے دل میں اتنا بے تحاشا درد ہی اٹھتا نہ میری بے بسی کا امتحاں ایسے لیا ہوتا اگر تم کو یہی کہنا تھا پہلے کہہ دیا ہوتا

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2