Fakhira batool

ﻓﺎﺧﺮﮦ ﺑﺘﻮﻝ

ﻓﺎﺧﺮﮦ ﺑﺘﻮﻝ کی غزل

    بولا ہیں رنگ کتنے زمانے کے اور بھی

    بولا ہیں رنگ کتنے زمانے کے اور بھی اس نے کہا ہیں بھید بتانے کے اور بھی بولا تمہارے دل میں محبت نے گھر کیا میں نے کہا ہیں روگ لگانے کے اور بھی میں نے کہا وفا کی کبھی داستاں سنی بولا ہیں قصے سننے سنانے کے اور بھی اظہار سے بلند ہے میں نے بتایا عشق بولا مزے ہیں اس کو جتانے کے اور ...

    مزید پڑھیے

    ساتھ کشتی کے اچانک بادباں بھی جل اٹھا

    ساتھ کشتی کے اچانک بادباں بھی جل اٹھا پانیوں میں ڈوبتا سایہ مکاں بھی جل اٹھا جس پرندے نے کیا تعمیر دے کر خون دل بجلیوں کی زد میں اس کا آشیاں بھی جل اٹھا میرا چہرہ ماہتابی دیکھ کر سورج جلا اور حد ہے چاند جیسا رازداں بھی جل اٹھا

    مزید پڑھیے

    عشق پاگل کر گیا تو کیا کرو گے سوچ لو

    عشق پاگل کر گیا تو کیا کرو گے سوچ لو سانحہ ایسا ہوا تو کیا کرو گے سوچ لو ساتھ اس کے ہر قدم چلنے کی عادت کس لیے چھوڑ کر وہ چل دیا تو کیا کرو گے سوچ لو شور باہر ہے ابھی اس واسطے خاموش ہو شور اندر سے اٹھا تو کیا کرو گے سوچ لو کر رہے ہو گھر نیا تعمیر اڑتی ریت پر یہ اچانک گر گیا تو کیا ...

    مزید پڑھیے

    خوابوں کو جاگیر بنانا بھول گئے

    خوابوں کو جاگیر بنانا بھول گئے اس پہ ستم تعبیر بنانا بھول گئے پیار کے زہر کو چکھ لینے کے بعد کھلا ہم اس کو اکسیر بنانا بھول گئے چھوڑ گیا وہ جس پل ہم کو تب جانا چاہت کو زنجیر بنانا بھول گئے ایک دعا کی صورت تم کو چاہا تھا اور اس میں تاثیر بنانا بھول گئے تم کو پلکوں بیچ چھپانا ...

    مزید پڑھیے

    اس کو بھولے بنا کوئی چارہ نہیں وہ ہمارا نہیں

    اس کو بھولے بنا کوئی چارہ نہیں وہ ہمارا نہیں عشق اک بار ہے یہ دوبارہ نہیں وہ ہمارا نہیں کوئی پھولوں سے خوشبو کو آ کے چنے کوئی گجرے بنے یہ محبت ہے اس میں خسارہ نہیں وہ ہمارا نہیں نیند آنکھوں ہی آنکھوں میں کٹتی گئی پو بھی پھٹتی گئی یاد کرتے رہے پر پکارا نہیں وہ ہمارا نہیں کوئی ...

    مزید پڑھیے