تو ہی بتا دے جمال معنی ترا کریں انتظار کب تک
تو ہی بتا دے جمال معنی ترا کریں انتظار کب تک حیات کا اعتبار ہو بھی نگاہ کا اعتبار کب تک جہان ظلم و جفا کے مالک کوئی نہ ہو اشک بار کب تک جو دل ہی مجبور ہو چکا ہو تو آنکھ پر اختیار کب تک ملیں گے دامن سے آ کے آخر مرے گریباں کے تار کب تک کوئی بتائے کہ ہو سکے گا مرا جنوں پختہ کار کب ...