ڈاکٹر نریش کے تمام مواد

26 غزل (Ghazal)

    خود سے بچھڑ کے ذات کے پیکر میں قید ہوں

    خود سے بچھڑ کے ذات کے پیکر میں قید ہوں گھر سے نکل گیا تھا مگر گھر میں قید ہوں ہوں نعرۂ جہاد بھی عزم جوان بھی دل میں کبھی مقیم تھا اب سر میں قید ہوں مشتاق و منتظر ہوں کہ چنگاریاں ملیں کیا خوب آگ ہو کے بھی پتھر میں قید ہوں دیکھو تو کائنات دکھائی دے زیر پا سوچوں تو جیسے خود ہی ...

    مزید پڑھیے

    اپنے من میں جھانک کر بھی خود سے بیگانہ رہا

    اپنے من میں جھانک کر بھی خود سے بیگانہ رہا تو حقیقت آشنا ہو کر بھی دیوانہ رہا رخ اگرچہ جانب کعبہ رہا ہے شیخ کا دل مگر یاد بتاں سے اک پری خانہ رہا سنگ اسود کو دیا بوسہ تو دل کہنے لگا کعبہ و قبلہ سے کتنی دور بت خانہ رہا ایک دن پی کر ذرا سچ کہہ دیا تھا عمر بھر شکل سے بیزار میری پیر ...

    مزید پڑھیے

    صداقت اٹھتی جاتی ہے جہاں سے

    صداقت اٹھتی جاتی ہے جہاں سے زمیں ٹکرا نہ جائے آسماں سے شرر ہائے غم ہستی کو ساقی بجھا بھی دے شراب ارغواں سے ستم گاروں ستم سے باز آؤ ڈرو ہم نا توانوں کی فغاں سے شب غم کی حزیں تنہائیوں میں سکون دل کوئی لائے کہاں سے بہار آئی نہ جب اپنے چمن میں محبت ہو گئی آخر خزاں سے جو دل کا حال ...

    مزید پڑھیے

    حسن پر جاں نثار کرتا ہوں

    حسن پر جاں نثار کرتا ہوں شمع روؤں کو پیار کرتا ہوں آپ کے عشق نے جو بخشے ہیں ان غموں کا شمار کرتا ہوں آہ ایماں پرست ہو کر بھی ایک کافر سے پیار کرتا ہوں مجھ پہ وہ مشق ناز کرتے ہیں شکر پروردگار کرتا ہوں دل کو ہر دم فریب دیتا ہوں آپ کا انتظار کرتا ہوں گو ترا عہد عہد باطل ہے پھر بھی ...

    مزید پڑھیے

    اک وہی شخص جسے راحت جاں کہتا ہوں

    اک وہی شخص جسے راحت جاں کہتا ہوں ہاں اسی شخص کو میں جی کا زیاں کہتا ہوں منصف شہر اس آواز سے ڈر جاتا ہے میں جسے غوغۂ آواز سگاں کہتا ہوں سر اسے کہتا ہوں جس میں ہو شہادت کا جنوں حق گوئی پر جو کٹے اس کو زباں کہتا ہوں وائے تقدیر وہ جس بات پہ کہتے ہیں نہیں بے ارادہ میں اسی بات پہ ہاں ...

    مزید پڑھیے

تمام