حسن پر جاں نثار کرتا ہوں

حسن پر جاں نثار کرتا ہوں
شمع روؤں کو پیار کرتا ہوں


آپ کے عشق نے جو بخشے ہیں
ان غموں کا شمار کرتا ہوں


آہ ایماں پرست ہو کر بھی
ایک کافر سے پیار کرتا ہوں


مجھ پہ وہ مشق ناز کرتے ہیں
شکر پروردگار کرتا ہوں


دل کو ہر دم فریب دیتا ہوں
آپ کا انتظار کرتا ہوں


گو ترا عہد عہد باطل ہے
پھر بھی میں اعتبار کرتا ہوں


گل رخوں کی ادا ادا پہ نریشؔ
میں دل و جاں نثار کرتا ہوں