Chhabi Saksena Sahai Saba

چھبی سکسینہ سہائے صبا

چھبی سکسینہ سہائے صبا کی غزل

    تیری اک بات پہ یوں دل سے ترانے نکلے

    تیری اک بات پہ یوں دل سے ترانے نکلے جیسے امید کے جگنو کے ٹھکانے نکلے کیا ہوا تیرا کرم جو نہ ہوا گر مجھ پہ میری الفت کے گھروندے سے خزانے نکلے اتنا آساں نہ تھا ان سے مرا دوری رکھنا کس طرح عزم کو ہم اپنے نبھانے نکلے ہم نے جانا تھا محبت کا صلہ ہوگا غم پھر بھی کیا سوچ کے ہم عمر گنوانے ...

    مزید پڑھیے

    بتا روزمرہ کی زندگی تو نے یہ وفا کا صلہ دیا

    بتا روزمرہ کی زندگی تو نے یہ وفا کا صلہ دیا مرے ساتھ جو بھی رفاقتیں تھیں سبھی سے پردہ ہٹا دیا مجھے چھیڑتے ہیں وہ بارہا جو کبھی بڑھاتے تھے حوصلہ تو میں کیا کروں مجھے منزلوں نے ہی راستے سے ہٹا دیا مرے ہم نوا مجھے آپ سے ہیں شکایتیں بھی بہت سی اب کہ نوازشوں کے عروج پہ کیوں چڑھا چڑھا ...

    مزید پڑھیے

    کچھ ٹوٹتا ہے اندر بولو میں کیا کروں اب

    کچھ ٹوٹتا ہے اندر بولو میں کیا کروں اب خاموش ہے بونڈر بولو میں کیا کروں اب ہے رنجشوں سے بھیگی الفت کی چاندنی بھی تھا چاند ہی ستم گر بولو میں کیا کروں اب وہ سامنے سے چل کر گزری بہار کب کی کس سمت ہے مقدر بولو میں کیا کروں اب میں اپنی حسرتوں کا کیوں رنگ ہی نہ بدل دوں تصویر ہو جو ...

    مزید پڑھیے

    میں ہوں نا مراد وفائے غم نہ تو میں نصیب بہار ہوں

    میں ہوں نا مراد وفائے غم نہ تو میں نصیب بہار ہوں جو نہ کھل سکے وہی گل ہوں میں کہ چمن کا میں وہ فگار ہوں مرے غم کی راہوں سے نہ مرا کبھی حسرتوں کا سرا ملا میں محبتوں کی گلی میں گم ہوا جستجو کا غبار ہوں میرے دل سے گزری جو آج تک وہ ہوا تھی تیری تلاش میں تجھے دیکھ کر جو بکھر گیا میں وہ ...

    مزید پڑھیے

    کھل اٹھے ہیں زخم پھولوں کی طرح

    کھل اٹھے ہیں زخم پھولوں کی طرح کوئی آیا ہے بہاروں کی طرح حسرتوں کی بد نصیبی دیکھیے بجھ گئیں ساری چراغوں کی طرح خواب کی بھی سسکیاں سن لیجئے ٹوٹ کے بکھرے ہیں شیشوں کی طرح سرسری سی اک نظر ان کی پڑی آج ہم بھی ہیں ہزاروں کی طرح لطف جانے کا جہاں سے بڑھ کے ہو یاد گر آؤں مثالوں کی ...

    مزید پڑھیے

    اری زندگی گلہ اب نہیں جو ہوا تھا سب وہ بجا ہوا

    اری زندگی گلہ اب نہیں جو ہوا تھا سب وہ بجا ہوا میرے پیار کا تھا جو کارواں وہ رکا جہاں تھا لٹا ہوا میری آرزو تھی کہ خوش نما ہو شگفتہ گلستاں ہر کجا تو وفا کی رسمیں نباہ کے ملا صحرا مجھ کو سجا ہوا میری جان پہ جو گزر گئی وہ خدا کی نیک عطا ہوئی میرے آنسوؤں کی نامی سے دھل کے یہ گلستاں ...

    مزید پڑھیے

    یہ خواب مرے کانچ کے ان کو ہے بکھرنا

    یہ خواب مرے کانچ کے ان کو ہے بکھرنا او جگنو مری آنکھ کے کچھ دیر چمکنا ہوں دھار پہ تلوار کی ضبط فغاں کا غم ممکن نہ ہو جو چیخنا تو چھپ کے سسکنا دل راستہ تکتا ہے بہت دیر سے اس کا اے دھڑکنو تم آنکھوں کو ہرگز نہ جھپکنا

    مزید پڑھیے