Bhawana Srivastava

ڈاکٹر بھاؤنا شریواستو

ڈاکٹر بھاؤنا شریواستو کے تمام مواد

14 غزل (Ghazal)

    وہی تیور وہی لہجہ ابھی تک

    وہی تیور وہی لہجہ ابھی تک میرا قاتل نہیں بدلہ ابھی تک نگاہوں میں وہی جادو ہے قائم ہمیں ہے جان کا خطرہ ابھی تک ہمارے بیچ میں شکوے گلے ہیں یہ رشتہ ہے تبھی گہرا ابھی تک تمہیں اڑنا مبارک ہو فلک پر زمیں سے ہے مرا رشتہ ابھی تک وہی مشکل سفر رستہ اندھیرا ہمارا کچھ نہیں بدلہ ابھی تک

    مزید پڑھیے

    گناہ عشق میں اس بات کی تسکین ہوتی ہے

    گناہ عشق میں اس بات کی تسکین ہوتی ہے ہوا ہو جرم گہرا تو سزا سنگین ہوتی ہے کھلے رکھتے ہو دروازے دریچے بارہا تم کیوں سنو دنیا تماشوں کی بڑی شوقین ہوتی ہے سفر میں دھوپ ہے تو کیا اداسی اوڑھ لو گے تم ملے سائے جو تھے ان کی بڑی توہین ہوتی ہے ذرا رو لو کہیں آنسو اگر یہ سوکھ جائیں ...

    مزید پڑھیے

    عجب الجھن میں پڑتے جا رہے ہیں

    عجب الجھن میں پڑتے جا رہے ہیں کدھر یہ سارے رستے جا رہے ہیں بڑھی ہے حیثیت پھر بھی مگر کیوں میرے ارمان گھٹتے جا رہے ہیں انہیں کی پیروی کرتا ہے یہ دل جرح جو ہم سے کرتے جا رہے ہیں ادھر محفل تمہیں راس آ گئی ہے ادھر ہم خود سے کٹتے جا رہے ہیں برا لگتا نہیں موسم کوئی ہو نئی رنگت میں ...

    مزید پڑھیے

    زمانے کی طرح ہمدم نہ ہونا

    زمانے کی طرح ہمدم نہ ہونا خطاؤں پر میری برہم نہ ہونا مسائل دوریاں ہرگز نہیں تھیں مسائل دوریوں کا کم نہ ہونا یہی تو رات ہونے کا سبب ہے زمیں کا شمس کا باہم نہ ہونا چلے آؤ محبت کا ہے موسم دوبارہ یہ حسیں موسم نہ ہونا عجب بستی تمہارے دل کی بستی کسی غم کا جہاں ماتم نہ ہونا مرے دل کی ...

    مزید پڑھیے

    وہ اگر بے وفا نہیں ہوتا

    وہ اگر بے وفا نہیں ہوتا پھر کوئی مسئلہ نہیں ہوتا قرض ہم پر ضرور تھا کوئی ورنہ یہ سلسلہ نہیں ہوتا جو محبت اسے بھی ہوتی تو اس قدر فاصلہ نہیں ہوتا ہے ہدایت ہماری ہی خود کو دل سے اب مشورہ نہیں ہوتا زندگی لے چلے جدھر چاہے ہم سے اب فیصلہ نہیں ہوتا

    مزید پڑھیے

تمام