عجب الجھن میں پڑتے جا رہے ہیں

عجب الجھن میں پڑتے جا رہے ہیں
کدھر یہ سارے رستے جا رہے ہیں


بڑھی ہے حیثیت پھر بھی مگر کیوں
میرے ارمان گھٹتے جا رہے ہیں


انہیں کی پیروی کرتا ہے یہ دل
جرح جو ہم سے کرتے جا رہے ہیں


ادھر محفل تمہیں راس آ گئی ہے
ادھر ہم خود سے کٹتے جا رہے ہیں


برا لگتا نہیں موسم کوئی ہو
نئی رنگت میں ڈھلتے جا رہے ہیں


کوئی شکوہ نہیں اس بات سے اب
کہ ہم حصوں میں بٹتے جا رہے ہیں