زمانے کی طرح ہمدم نہ ہونا
زمانے کی طرح ہمدم نہ ہونا
خطاؤں پر میری برہم نہ ہونا
مسائل دوریاں ہرگز نہیں تھیں
مسائل دوریوں کا کم نہ ہونا
یہی تو رات ہونے کا سبب ہے
زمیں کا شمس کا باہم نہ ہونا
چلے آؤ محبت کا ہے موسم
دوبارہ یہ حسیں موسم نہ ہونا
عجب بستی تمہارے دل کی بستی
کسی غم کا جہاں ماتم نہ ہونا
مرے دل کی یہی تکلیف ٹھہری
بچھڑتے وقت آنکھیں نم نہ ہونا
اشارہ ہے یہ شام زندگی کا
مرے دل میں تمہارا غم نہ ہونا