Badr Azimabadi

بدر عظیم آبادی

بدر عظیم آبادی کی نظم

    جھوٹ

    جھوٹ کی عادت بری ہے جھوٹ مت بولا کرو جھوٹ کی عادت رہی تو ایک دن پچھتاؤ گے پھر اسی لمحہ کسی بنئے نے آ کر دی صدا بولے کہہ دو آج تو ابا نہیں کل آؤ گے

    مزید پڑھیے

    جواب

    سوال جب بھی میں پوچھوں تو منہ کو تکتے ہو ہے بات شرم کی یوں اپنے ہونٹ سی لینا صدا اٹھی کہ بتایا ہے کل ہی حضرت نے بڑوں کی بات کا ہرگز جواب مت دینا

    مزید پڑھیے

    نامعقول

    آج اک استاد نے جل کر کہا سب کے سب شاگرد نامعقول ہیں ایک کونے سے کسی نے دی صدا آپ ہی کے باغ کے ہم پھول ہیں

    مزید پڑھیے

    قدر

    لاؤ تو بینت ذرا اس کی مرمت کر دوں غیر حاضر رہا کرتا ہے بہت دیوانا سن کے شاگرد نے استاد سے یہ عرض کیا قدر کھو دیتا ہے ہر روز کا آنا جانا

    مزید پڑھیے