Azmul Hasnain Azmi

عزم الحسنین عزمی

عزم الحسنین عزمی کے تمام مواد

9 غزل (Ghazal)

    اپنی دھن میں ہی جو چپ چاپ گزر جاتا ہوں

    اپنی دھن میں ہی جو چپ چاپ گزر جاتا ہوں تم سمجھتے ہو بڑے شوق سے گھر جاتا ہوں لے کے چل پڑتا ہے مجھ کو جو خیالات کا رتھ جب ترے شہر میں پہنچے میں اتر جاتا ہوں اپنے ہی درد کی انگلی سے لگا رہنے دے میں غم دہر کی اس بھیڑ سے ڈر جاتا ہوں کوئی کس طرح مرے جسم میں آ جاتا ہے میں بدن چھوڑ کے اپنا ...

    مزید پڑھیے

    لکھی جب آسمان نے تقدیر خاک کی

    لکھی جب آسمان نے تقدیر خاک کی مجھ کو تمام سونپ دی جاگیر خاک کی بھاتے نہیں ہیں آنکھ کو میری یہ تاج و تخت جاتی نہیں وجود سے تاثیر خاک کی پر کھول تو دئے مرے صیاد نے مگر پاؤں میں ڈال دی مرے زنجیر خاک کی آنا ہے اس کی قید میں ہر اک وجود نے لگنی ہے ہر وجود پہ تعزیر خاک کی لو خاکساری سے ...

    مزید پڑھیے

    جو ہے مکان وہی لا مکان نکلے گا

    جو ہے مکان وہی لا مکان نکلے گا زمیں تلے بھی کوئی آسمان نکلے گا اکیلا دھوپ کے لشکر میں گھر گیا پاگل جو سوچتا تھا کوئی سائبان نکلے گا یہ جن جو کام کا دفتر کے آ گیا مجھ پر بدن کو سونپ کے میری تکان نکلے گا کوئی تو ہے جو سدا ہے مرے تعاقب میں عدو نہیں تو کوئی مہربان نکلے گا جو جانتا ...

    مزید پڑھیے

    کسی خیال کی صورت میں اب گماں سے نکل

    کسی خیال کی صورت میں اب گماں سے نکل سخن کا تیر ہے تو ہونٹ کی کماں سے نکل کبھی تو مجھ کو مرے عکس تک رسائی دے اے آئنے تو کسی روز درمیاں سے نکل چھپے ہوئے کوئی منظر مری نگاہ میں آ اے کوئی ان کہے مصرعے مری زباں سے نکل ترے سوا بھی بہت لوگ منتظر ہیں مرے سو اپنی چوٹ لگا اور داستاں سے ...

    مزید پڑھیے

    کاغذ کب تک دھیان میں رکھا جائے گا

    کاغذ کب تک دھیان میں رکھا جائے گا آخر کوڑے‌ دان میں رکھا جائے گا آنکھوں کی اس بار رہائی ممکن ہے خوابوں کو زندان میں رکھا جائے گا سب کو دل کے کمرے تک کب لائیں گے کچھ لوگوں کو لان میں رکھا جائے گا باتوں سے جب پیٹ کا کمرہ بھر جائے تو پھر ان کو کان میں رکھا جائے گا جس کو چاہے ہونٹ ...

    مزید پڑھیے

تمام