عظیم ملک کے تمام مواد

6 غزل (Ghazal)

    اکثر ساری رات ہوئی ہے

    اکثر ساری رات ہوئی ہے خود سے میری بات ہوئی ہے بھیگ گئے دونوں کے دامن بن بادل برسات ہوئی ہے لانبی پلکوں کے پیچھے سے دل پر گہری گھات ہوئی ہے شہر میں آ کر کچھ دن میں ہی اونچی اس کی ذات ہوئی ہے میری تیری اس کی اس کی اپنوں سے ہی مات ہوئی ہے آنکھیں روئی سی لگتی ہیں گھر میں کچھ تو بات ...

    مزید پڑھیے

    رلایا جس نے مجھ کو اشک فرحت

    رلایا جس نے مجھ کو اشک فرحت وہ ذکر غم تھا یا ذکر محبت نہ جانے عشق میں کچھ خاص کیا ہے بھلی لگنے لگی ہے اپنی صورت ہمیشہ ذہن نے روکا ہے مجھ کو مگر دل کر ہی دیتا ہے بغاوت میں مل کر بات کرنا چاہتا ہوں نکالو تو کبھی تھوڑی سی فرصت جدھر سے جی کرے آ جاؤ گھر میں نہ ہے دیوار کوئی ناں کوئی ...

    مزید پڑھیے

    غم سے جب بھی آشنائی ہو گئی

    غم سے جب بھی آشنائی ہو گئی یہ جو دنیا تھی پرائی ہو گئی اب دلوں کے درمیاں دیوار ہے یہ خطا تو میرے بھائی ہو گئی وقت کے حاکم کا ٹوٹے گا ستم آج مجھ سے لب کشائی ہو گئی سن کے بھی وہ سن نہ پایا مدعا مفت میری جگ ہنسائی ہو گئی آنکھ سے پوچھا پتہ تیرا کبھی دل کی جانب رہنمائی ہو گئی میں خدا ...

    مزید پڑھیے

    کیسے شعلوں پہ چل رہا ہے دل

    کیسے شعلوں پہ چل رہا ہے دل چاندنی میں بھی جل رہا ہے دل دھیرے دھیرے اسے بھلا دوں گا رفتہ رفتہ سنبھل رہا ہے دل تم نے دزدیدہ اس کو دیکھا ہے جانے کیوں پھر اچھل رہا ہے دل لاکھ ڈھائے ستم ہیں تو نے پر خامشی سے اٹل رہا ہے دل چاند ہے میرے ساتھ بستر میں چاندنی میں ٹہل رہا ہے دل ایک بچے ...

    مزید پڑھیے

    ان کے در پہ آنکھ بچھائے بیٹھے ہیں

    ان کے در پہ آنکھ بچھائے بیٹھے ہیں بے مطلب کی آس لگائے بیٹھے ہیں سارے عاشق سر کے بل اور دو زانو گہری سوچ میں غوطہ کھائے بیٹھے ہیں مت جا ان کے در دیوانے پنکھ پسار وہ یادوں کی شمع جلائے بیٹھے ہیں قربانی کا شوق اگر ہے بے شک جا وہ خنجر پر دھار لگائے بیٹھے ہیں ان کی غزلیں ان کی نظمیں ...

    مزید پڑھیے

تمام