اکثر ساری رات ہوئی ہے
اکثر ساری رات ہوئی ہے خود سے میری بات ہوئی ہے بھیگ گئے دونوں کے دامن بن بادل برسات ہوئی ہے لانبی پلکوں کے پیچھے سے دل پر گہری گھات ہوئی ہے شہر میں آ کر کچھ دن میں ہی اونچی اس کی ذات ہوئی ہے میری تیری اس کی اس کی اپنوں سے ہی مات ہوئی ہے آنکھیں روئی سی لگتی ہیں گھر میں کچھ تو بات ...