Ayaz Rasool Nazki

ایاز رسول نازکی

ریاست جموں وکشمیر کے شاعروں میں نمایاں

Prominent among the poets of Jammu and Kashmir

ایاز رسول نازکی کی غزل

    چھتیں اڑی ہیں دراڑیں پڑیں مکانوں میں

    چھتیں اڑی ہیں دراڑیں پڑیں مکانوں میں ستم کی گھاس اگی ہے نگار خانوں میں لہو لہو تھا بدن اس کا ہاتھ ٹوٹے تھے حنا حنا وہ پکاری تھی آستانوں میں گھروں میں آج وہ کرب و بلا کا منظر تھا کہ سہمے سہمے پرندے تھے آشیانوں میں وہ جن کے نام پہ نکلیں گی کل کی تعبیریں کئے ہیں خواب مقفل وہ قید ...

    مزید پڑھیے

    جہاں ہم تمہاری پناہوں میں تھے

    جہاں ہم تمہاری پناہوں میں تھے وہاں سبز سائے بھی راہوں میں تھے میاں دھول آنکھوں میں جھونکی گئی کئی لوگ میری نگاہوں میں تھے وہی محتسب ہیں انہیں کیا کہیں وہ شامل ہمارے گناہوں میں تھے زمانہ مرے ساتھ تب بھی نہ تھا مگر تم مرے خیر خواہوں میں تھے کہیں پر تو بجلی گری ہے ایازؔ کئی ...

    مزید پڑھیے

    سیپی سادہ منہ جب کھولے کرنوں کی تب بارش ہو (ردیف .. ل)

    سیپی سادہ منہ جب کھولے کرنوں کی تب بارش ہو موتی کی دو مالائیں اور ان پر چمکے گنگا جل کالی لٹ ہے ناگن جیسی کان کی لوہے اس کا پھن اس کی نظروں میں دھوکا ہے اس کی باتوں میں ہے چھل اس کا چلنا جیسے ہلنا پھولوں کی اک ڈالی کا شاخ کمر ہے نازک ایسے لہراتی یا کھاتی بل آج مدھر ہے لہجہ تیرا ...

    مزید پڑھیے

    یہاں تو شہر سے دیوار و در ہی غائب ہیں (ردیف .. ا)

    یہاں تو شہر سے دیوار و در ہی غائب ہیں چھتوں کے بعد مکانوں کو لے اڑی ہے ہوا تمام شہر تھا سڑکوں پہ آج رات گئے سنا ہے پھر سے جوانوں کو لے اڑی ہے ہوا سفر ہے رات کا صحرا سے واپسی کیسی تمہارے سارے نشانوں کو لے اڑی ہے ہوا چلے گی وقت کی آندھی تو کس کو بخشے گی نہ جانے کتنے زمانوں کو لے اڑی ...

    مزید پڑھیے

    ٹکڑے ٹکڑے جب بٹ جاؤں شام گئے

    ٹکڑے ٹکڑے جب بٹ جاؤں شام گئے دن کا سارا قرض چکاؤں شام گئے گھر سے چلتے میں نے اکثر سوچا ہے شاید ہی میں لوٹ کے آؤں شام گئے سارا دن اس الجھن ہی میں بیت گیا کیسے اپنا دل بہلاؤں شام گئے دھوپ کے مارے لوگوں کو بھی صحرا میں مل جاتی ہے پیڑ کی چھاؤں شام گئے کس کاندھے پر اشک بہاؤں شام ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2