عطاالحسن کی غزل

    حصار غم سے نکل اپنی زندگانی بچا (ردیف .. ہ)

    حصار غم سے نکل اپنی زندگانی بچا نگاہ ہجر میں آئی ہوئی جوانی بچا یہ لوگ پیار کے حاسد ہیں میرے قصہ گو کسی کی ایک نہ سن تو فقط کہانی بچا عجیب رنج تھا جس نے یہ آنکھ بنجر کی میں اتنا رویا مری آنکھ میں نہ پانی بچا ہر ایک چیز نہ غصے سے کوڑے‌ دان میں پھینک قرار دل کو بھی اس کی کوئی نشانی ...

    مزید پڑھیے

    سرشار بھی کرتی ہے غزل لیتی ہے جاں بھی

    سرشار بھی کرتی ہے غزل لیتی ہے جاں بھی خوشبو کے برابر سے نکلتا ہے دھواں بھی ہوتی تھیں کبھی شام کی نیندیں بھی میسر آنکھوں میں گزر جاتی ہے اب پہلی اذاں بھی پہچان فقط نام و نسب سے نہیں ہوتی شجرے کا پتا دیتی ہے انساں کی زباں بھی کس طرح کیا تو نے محبت کا ازالہ پورا نہ ہوا مجھ سے تو ...

    مزید پڑھیے

    کسی اور کو میں ترے سوا نہیں چاہتا

    کسی اور کو میں ترے سوا نہیں چاہتا سو کسی سے تیرا موازنہ نہیں چاہتا کوئی کند ذہن قبیل سے ہے مرے خلاف کہ وہ روشنی کا ہی ارتقا نہیں چاہتا تو حسین ہے سو مغالطے میں نہ خرچ ہو مرے دوست دل سے تجھے ذرا نہیں چاہتا ترا وصل چاہے رگوں میں زہر اتار دے ترے ہجر کا کبھی اژدہا نہیں چاہتا ابھی ...

    مزید پڑھیے

    ہماری عمروں سے رائگانی کو کھا گئی ہے

    ہماری عمروں سے رائگانی کو کھا گئی ہے فضا محبت کی بد گمانی کو کھا گئی ہے بچھڑنے والے پلٹ کے آیا تو کن دنوں میں کہ جب جدائی مری جوانی کو کھا گئی ہے یہ روز و شب اپنے زیست سے خالی کٹ رہے ہیں معاش کی فکر زندگانی کو کھا گئی ہے وہ چاہتا تھا کہ اس کے آگے میں گڑگڑاؤں مری انا اس کی خوش ...

    مزید پڑھیے

    دم بہ دم ایک ساتھ بیٹھے ہیں

    دم بہ دم ایک ساتھ بیٹھے ہیں پھر بھی کم ایک ساتھ بیٹھے ہیں صرف تصویر رہ گئی باقی جس میں ہم ایک ساتھ بیٹھے ہیں کیا تعجب کہ میری تربت پر دو صنم ایک ساتھ بیٹھے ہیں تو یہاں پاؤں دھر نہیں سکتا تیرے غم ایک ساتھ بیٹھے ہیں گفتگو ہے کنائیوں میں حسن سب عجم ایک ساتھ بیٹھے ہیں

    مزید پڑھیے

    یہ اذن جست فقط اک بہانہ ہوتا ہے

    یہ اذن جست فقط اک بہانہ ہوتا ہے کہاں ٹھہرتے ہیں وہ جن کو جانا ہوتا ہے ہمارے سر پہ محبت کا اتنا بوجھ نہ ڈال ہمیں معاش کا دکھ بھی اٹھانا ہوتا ہے جہاں پہ سوختہ جذبات رکھے جاتے ہیں ہر ایک دل میں کہیں سرد خانہ ہوتا ہے ہمارے تذکرے صدیوں لبوں پہ رہتے ہیں ہمارے دن نہیں ہوتے زمانہ ہوتا ...

    مزید پڑھیے

    ویسے تو اس گھر کو اس نے چاہے کم خوشحالی دی

    ویسے تو اس گھر کو اس نے چاہے کم خوشحالی دی بیٹا بر خوردار دیا اور بیٹی حوصلے والی دی غصے میں دونوں نے اک دوجے کے ہاتھ کو جھٹکا تھا اور اب سوچ رہے ہیں پہلے کس نے کس کو گالی دی کچھ میں خود بھی ہر اک شخص کی باتوں میں آ جاتا ہوں کچھ ویسے بھی اس نے مجھ کو صورت بھولی بھالی دی ورنہ کام ...

    مزید پڑھیے

    روگ میں نے بھی کئی جاں کو لگائے برسوں

    روگ میں نے بھی کئی جاں کو لگائے برسوں جانے والے بھی نہیں لوٹ کے آئے برسوں آخرش تاب مشقت کی نہ آنکھوں میں رہی میں نے روزی کی طرح خواب کمائے برسوں دھول جذبوں کی ہٹائی تو یہ احساس ہوا اس محبت میں شب و روز گنوائے برسوں تو نہیں تھا تو مقدر بھی غنودہ ہی رہے ٹھوکریں مار کے بھی ہم نے ...

    مزید پڑھیے

    دلوں کو رہتا ہے کچھ دن بھرم محبت کا

    دلوں کو رہتا ہے کچھ دن بھرم محبت کا بگاڑ دیتے ہیں پھر حلیہ ہم محبت کا یہ وہ ہوا ہے جو برسوں غبار اڑاتی ہے دنوں میں جاتا نہیں دوست غم محبت کا ہوس دلاتی ہے مجھ کو بھی اشتہا لیکن لحاظ کرتا ہوں تیری قسم محبت کا ہمارے پاس نہیں غم کا اور کوئی تریاق نمیدہ آنکھوں پہ کرتے ہیں دم محبت ...

    مزید پڑھیے

    بھنور سے ناؤ کے پلڑے بچانے پڑتے ہیں

    بھنور سے ناؤ کے پلڑے بچانے پڑتے ہیں مجھے یہ لوگ کنارے لگانے پڑتے ہیں سو اتنا سہل محبت کو لے نہ شہزادی گداز پوروں سے کانٹے اٹھانے پڑتے ہیں کبھی جو حال کو چہرے سے بھانپ لیتا تھا اب اس کو رنج بھی رو کر بتانے پڑتے ہیں ہماری شاخوں تک آتی ہے جب خزاں کی شنید ہم ایسے پیڑوں کو پتے گرانے ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2