عطاالحسن کے تمام مواد

14 غزل (Ghazal)

    حصار غم سے نکل اپنی زندگانی بچا (ردیف .. ہ)

    حصار غم سے نکل اپنی زندگانی بچا نگاہ ہجر میں آئی ہوئی جوانی بچا یہ لوگ پیار کے حاسد ہیں میرے قصہ گو کسی کی ایک نہ سن تو فقط کہانی بچا عجیب رنج تھا جس نے یہ آنکھ بنجر کی میں اتنا رویا مری آنکھ میں نہ پانی بچا ہر ایک چیز نہ غصے سے کوڑے‌ دان میں پھینک قرار دل کو بھی اس کی کوئی نشانی ...

    مزید پڑھیے

    سرشار بھی کرتی ہے غزل لیتی ہے جاں بھی

    سرشار بھی کرتی ہے غزل لیتی ہے جاں بھی خوشبو کے برابر سے نکلتا ہے دھواں بھی ہوتی تھیں کبھی شام کی نیندیں بھی میسر آنکھوں میں گزر جاتی ہے اب پہلی اذاں بھی پہچان فقط نام و نسب سے نہیں ہوتی شجرے کا پتا دیتی ہے انساں کی زباں بھی کس طرح کیا تو نے محبت کا ازالہ پورا نہ ہوا مجھ سے تو ...

    مزید پڑھیے

    کسی اور کو میں ترے سوا نہیں چاہتا

    کسی اور کو میں ترے سوا نہیں چاہتا سو کسی سے تیرا موازنہ نہیں چاہتا کوئی کند ذہن قبیل سے ہے مرے خلاف کہ وہ روشنی کا ہی ارتقا نہیں چاہتا تو حسین ہے سو مغالطے میں نہ خرچ ہو مرے دوست دل سے تجھے ذرا نہیں چاہتا ترا وصل چاہے رگوں میں زہر اتار دے ترے ہجر کا کبھی اژدہا نہیں چاہتا ابھی ...

    مزید پڑھیے

    ہماری عمروں سے رائگانی کو کھا گئی ہے

    ہماری عمروں سے رائگانی کو کھا گئی ہے فضا محبت کی بد گمانی کو کھا گئی ہے بچھڑنے والے پلٹ کے آیا تو کن دنوں میں کہ جب جدائی مری جوانی کو کھا گئی ہے یہ روز و شب اپنے زیست سے خالی کٹ رہے ہیں معاش کی فکر زندگانی کو کھا گئی ہے وہ چاہتا تھا کہ اس کے آگے میں گڑگڑاؤں مری انا اس کی خوش ...

    مزید پڑھیے

    دم بہ دم ایک ساتھ بیٹھے ہیں

    دم بہ دم ایک ساتھ بیٹھے ہیں پھر بھی کم ایک ساتھ بیٹھے ہیں صرف تصویر رہ گئی باقی جس میں ہم ایک ساتھ بیٹھے ہیں کیا تعجب کہ میری تربت پر دو صنم ایک ساتھ بیٹھے ہیں تو یہاں پاؤں دھر نہیں سکتا تیرے غم ایک ساتھ بیٹھے ہیں گفتگو ہے کنائیوں میں حسن سب عجم ایک ساتھ بیٹھے ہیں

    مزید پڑھیے

تمام