Asrarul Haq Majaz

اسرار الحق مجاز

معروف ترقی پسند شاعر،رومانی اور انقلابی نظموں کے لیے مشہور،آل انڈیا ریڈیوکے رسالہ آواز کے پہلے مدیر،معروف شاعر اور نغمہ نگار جاوید اختر کے ماموں

One of the most famous Progressive poets known for romantic & revolutionary poetry. He was maternal Uncle to film lyricist Jawed Akhtar.

اسرار الحق مجاز کی نظم

    مہمان

    آج کی رات اور باقی ہے کل تو جانا ہی ہے سفر پہ مجھے زندگی منتظر ہے منہ پھاڑے زندگی خاک و خون میں لتھڑی آنکھ میں شعلہ ہائے تند لیے دو گھڑی خود کو شادماں کر لیں آج کی رات اور باقی ہے چلنے ہی کو ہے اک سموم ابھی رقص فرما ہے روح بربادی بربریت کے کاروانوں سے زلزلے میں ہے سینۂ گیتی ذوق ...

    مزید پڑھیے

    اعتراف

    اب مرے پاس تم آئی ہو تو کیا آئی ہو میں نے مانا کہ تم اک پیکر رعنائی ہو چمن دہر میں روح چمن آرائی ہو طلعت مہر ہو فردوس کی برنائی ہو بنت مہتاب ہو گردوں سے اتر آئی ہو مجھ سے ملنے میں اب اندیشۂ رسوائی ہے میں نے خود اپنے کیے کی یہ سزا پائی ہے خاک میں آہ ملائی ہے جوانی میں نے شعلہ زاروں ...

    مزید پڑھیے

    نذر دل

    اپنے دل کو دونوں عالم سے اٹھا سکتا ہوں میں کیا سمجھتی ہو کہ تم کو بھی بھلا سکتا ہوں میں کون تم سے چھین سکتا ہے مجھے کیا وہم ہے خود زلیخا سے بھی تو دامن بچا سکتا ہوں میں دل میں تم پیدا کرو پہلے مری سی جرأتیں اور پھر دیکھو کہ تم کو کیا بنا سکتا ہوں میں دفن کر سکتا ہوں سینے میں تمہارے ...

    مزید پڑھیے

    نوجوان سے

    جلال آتش و برق و سحاب پیدا کر اجل بھی کانپ اٹھے وہ شباب پیدا کر ترے خرام میں ہے زلزلوں کا راز نہاں ہر ایک گام پر اک انقلاب پیدا کر صدائے تیشۂ مزدور ہے ترا نغمہ تو سنگ و خشت سے چنگ و رباب پیدا کر بہت لطیف ہے اے دوست تیغ کا بوسہ یہی ہے جان جہاں اس میں آب پیدا کر ترے قدم پہ نظر آئے محفل ...

    مزید پڑھیے

    عشرت تنہائی

    میں کہ مے خانۂ الفت کا پرانا مے خوار محفل حسن کا اک مطرب شیریں گفتار ماہ پاروں کا ہدف زہرہ جبینوں کا شکار نغمہ پیرا و نواسنج و غزل خواں ہوں میں کتنے دلکش مرے بت خانۂ ایماں کے صنم وہ کلیساؤں کے آہو وہ غزالان حرم میں ہمہ شوق و محبت وہ ہمہ لطف و کرم مرکز مرحمت محفل خوباں ہوں ...

    مزید پڑھیے

    آوارہ

    شہر کی رات اور میں ناشاد و ناکارا پھروں جگمگاتی جاگتی سڑکوں پہ آوارا پھروں غیر کی بستی ہے کب تک در بہ در مارا پھروں اے غم دل کیا کروں اے وحشت دل کیا کروں جھلملاتے قمقموں کی راہ میں زنجیر سی رات کے ہاتھوں میں دن کی موہنی تصویر سی میرے سینے پر مگر رکھی ہوئی شمشیر سی اے غم دل کیا ...

    مزید پڑھیے

    حسن و عشق

    مجھ سے مت پوچھ ''مرے حسن میں کیا رکھا ہے'' آنکھ سے پردۂ ظلمات اٹھا رکھا ہے میری دنیا کہ مرے غم سے جہنم بر دوش تو نے دنیا کو بھی فردوس بنا رکھا ہے مجھ سے مت پوچھ ''ترے عشق میں کیا رکھا ہے'' سوز کو ساز کے پردے میں چھپا رکھا ہے جگمگا اٹھتی ہے دنیائے تخیل جس سے دل میں وہ شعلۂ جاں سوز دبا ...

    مزید پڑھیے

    وطن آشوب

    سبزہ و برگ و لالہ و سرو و سمن کو کیا ہوا سارا چمن اداس ہے ہائے چمن کو کیا ہوا اک سکوت ہر طرف ہوش ربا و ہولناک خلد وطن کے پاسباں خلد وطن کو کیا ہوا رقص طرب کدھر گیا نغمہ طراز کیا ہوئے غمزہ و ناز کیا ہوئے عشوہ و فن کو کیا ہوا جس کی نوائے دلستاں زخمۂ ساز شوق تھی کوئی بتاؤ اس بت غنچہ دہن ...

    مزید پڑھیے

    مجھے جانا ہے اک دن

    مجھے جانا ہے اک دن تیری بزم ناز سے آخر ابھی پھر درد ٹپکے گا مری آواز سے آخر ابھی پھر آگ اٹھے گی شکستہ ساز سے آخر مجھے جانا ہے اک دن تیری بزم ناز سے آخر ابھی تو حسن کے پیروں پہ ہے جبر حنا بندی ابھی ہے عشق پر آئین فرسودہ کی پابندی ابھی حاوی ہے عقل و روح پر جھوٹی خداوندی مجھے جانا ہے ...

    مزید پڑھیے

    مسافر

    مسافر یوں ہی گیت گائے چلا جا سر رہ گزر کچھ سنائے چلا جا تری زندگی سوز و ساز محبت ہنسائے چلا جا رلائے چلا جا ترے زمزمے ہیں خنک بھی تپاں بھی لگائے چلا جا بجھائے چلا جا کوئی لاکھ روکے کوئی لاکھ ٹوکے قدم اپنے آگے بڑھائے چلا جا حسیں بھی تجھے راستے میں ملیں گے نظر مت ملا مسکرائے چلا ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 5 سے 5