سارا عالم گوش بر آواز ہے
سارا عالم گوش بر آواز ہے آج کن ہاتھوں میں دل کا ساز ہے تو جہاں ہے زمزمہ پرداز ہے دل جہاں ہے گوش بر آواز ہے ہاں ذرا جرأت دکھا اے جذب دل حسن کو پردے پہ اپنے ناز ہے ہم نشیں دل کی حقیقت کیا کہوں سوز میں ڈوبا ہوا اک ساز ہے آپ کی مخمور آنکھوں کی قسم میری مے خواری ابھی تک راز ہے ہنس ...