اسنی بدر کی نظم

    غریب بچے کی دعا

    اللہ میاں پانی برسا دو تپتی گرمی دور بھگا دو میں اک مزدورن کا بچہ بھولا بھالا بالکل سچا کتنا کم کم مانگ رہا ہوں اچھا موسم مانگ رہا ہوں اونچے بنگلے اچھے کھانے میرے گھر چاول کے دانے ایک گھڑا اور ایک چٹائی کچھ چمچے اور ایک کڑھائی سوکھے لب اور آنکھیں پانی رت بھیجو تم خوب سہانی ہم ...

    مزید پڑھیے

    مرا خط

    کبھی ایسا بھی ہوتا ہے میں انجانے پتے پر ایک خط لکھ کر سپرد ڈاک کرتی ہوں جو دل میں معاملات دل ہیں سب صد چاک کرتی ہوں میں لکھ دیتی ہوں ان کے نام بھی جن سے شکایت ہے بتا دیتی ہوں کس کس سے مجھے کتنی محبت ہے تعارف ان کا بھی جن سے بہت نقصان پہنچا ہے جنہیں پانے کو صحرا تک دل ویران پہنچا ...

    مزید پڑھیے

    ذمہ داری

    ماں بیٹے کے درمیان ایک منظوم مکالمہ بیٹا بس بہت پڑھ لیا کچھ بھول نہیں جاؤں گا ماں میں بس آج سے اسکول نہیں جاوں گا ماں میرے بیٹے مرے معصوم سے پیارے بچے روز اک تازہ بہانہ نہیں کرتے ایسے اچھا مجھ کو یہ بتاؤ ہے پریشانی کیا تم کو اچھی نہیں لگتی کوئی استانی کیا کون سی بات سے ...

    مزید پڑھیے

    اچھی نظم کی خواہش

    اچھی نظم کی خواہش بالکل بارش جیسی ہوتی ہے گھن گھن بادل گرجے برسے دھوپ بھلے چمکیلی ہو اچھی نظم کی خواہش بالکل آنسو جیسی ہوتی ہے گرم گرم عارض پر بکھرے چاہے شب برفیلی ہو اچھی نظم کی خواہش بالکل بچپن جیسی ہوتی ہے چھوٹے چھوٹے برتن ہوں گڑیا ہو اور سہیلی ہو اچھی نظم کی خواہش بالکل ...

    مزید پڑھیے

    ڈاکٹر

    اگرچہ ہیں اپنی جگہ سارے کام مگر ڈاکٹر کا ہے اپنا مقام ذرا درد میں مبتلا ہوں اگر پکارے ہیں سب ڈاکٹر ڈاکٹر کہیں پر اگر ہو برا حادثہ تو پھر کام آتا ہے یہ ناخدا کہیں آپریشن کہیں سرجری بھلا کس سے ہوگی یہ چارہ گری بدن کا ہر اک زخم بھرنے کو ہیں مسیحا ہی یہ کام کرنے کو ہیں مگر کام یہ ذمہ ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2