ڈاکٹر
اگرچہ ہیں اپنی جگہ سارے کام
مگر ڈاکٹر کا ہے اپنا مقام
ذرا درد میں مبتلا ہوں اگر
پکارے ہیں سب ڈاکٹر ڈاکٹر
کہیں پر اگر ہو برا حادثہ
تو پھر کام آتا ہے یہ ناخدا
کہیں آپریشن کہیں سرجری
بھلا کس سے ہوگی یہ چارہ گری
بدن کا ہر اک زخم بھرنے کو ہیں
مسیحا ہی یہ کام کرنے کو ہیں
مگر کام یہ ذمہ داری کا ہے
اور احساس ایمانداری کا ہے
ہے اس کام میں یوں تو محنت بڑی
خدا ان کو دیتا ہے عزت بڑی
بڑے ہو کے سوچا ہے میں نے یہی
کہ میں ڈاکٹر ہی بنوں گی کبھی
غریبوں سے میں فیس لوں گی نہیں
کبھی یہ گناہ میں کروں گی نہیں
مری یہ دعا سن لے میرے خدا
مجھے ایسی خدمت کے لائق بنا