Anwar Khalil

انور خلیل

پاکستان کے شاعر اور صحافی

Pakistani poet and journalist

انور خلیل کے تمام مواد

9 غزل (Ghazal)

    وہ ایک غم کہ سہارا تھا زندگی کے لیے

    وہ ایک غم کہ سہارا تھا زندگی کے لیے بھلا رہا ہوں اسے بھی تری خوشی کے لیے تو یوں خیال کے دروازے ہم پہ بند نہ کر ہزار شہر کھلے ہوں گے اجنبی کے لیے جہاں میں کون بچا ہے ہمارے قتل کے بعد جو تیری زلف مچلتی ہے برہمی کے لیے خزاں کا دور چمن میں نیا نہیں ہے مگر کلی کلی نہ ترستی تھی تازگی کے ...

    مزید پڑھیے

    اس بھول میں نہ رہ کہ یہ جھونکے ہوا کے ہیں

    اس بھول میں نہ رہ کہ یہ جھونکے ہوا کے ہیں تیور تو ان کے دیکھ ذرا کس بلا کے ہیں کیا ماجرا ہے اے بت توبہ شکن کہ آج چرچے تری گلی میں کسی پارسا کے ہیں اس چشم نیم وا کی ہے مستی شراب میں ساغر میں سارے رنگ اسی کی حیا کے ہیں ہستی کی قید کاٹتے رہتے ہیں رات دن کیا جانے کتنے سال ہماری سزا کے ...

    مزید پڑھیے

    یہ زندگی جو گزرتی ہے امتحاں کی طرح

    یہ زندگی جو گزرتی ہے امتحاں کی طرح ہمیں عزیز ہے اس یار مہرباں کی طرح میں اس کو بھولنا چاہوں تو بھول جاؤں مگر وہ میرے ساتھ ہی رہتا ہے میری جاں کی طرح سجانا چاہ رہے ہیں مگر سجائیں کیا ہمارا شہر ہے لوٹی ہوئی دکاں کی طرح ذرا سمجھ تو سہی عہد نا سپاس ہمیں کہ تیرے ساتھ ہیں ہم یاد ...

    مزید پڑھیے

    ہوں مبارک تم کو شیدائی بہت

    ہوں مبارک تم کو شیدائی بہت ہیں ہمارے بھی تمنائی بہت ہم ہی کچھ اس کے نہ کام آئے کبھی زندگی تو اپنے کام آئی بہت رات بھی تھے گوش بر آواز ہم دل دھڑکنے کی صدا آئی بہت ڈوبنا چاہیں تو اے ظالم ہمیں ہے تری آنکھوں کی گہرائی بہت ہم ہی کچھ سوچیں گے اب اے چارہ گر دیکھ لی تیری مسیحائی ...

    مزید پڑھیے

    دل سے وحشی کو شادمان کیا

    دل سے وحشی کو شادمان کیا دیدۂ تر کو دید بان کیا ہم قبیلہ ہمارا تھا سقراط زہر اس نے بھی نوش جان کیا عشق اپنا اسی کے نام رہا حسن کو صاحب نشان کیا ہاں سر بزم کچھ نہ بولے ہم بزم اس کی تھی اس کا مان کیا اس کی اتنی سی بے رخی پہ خلیلؔ ہم نے کیا کیا نہ کچھ گمان کیا

    مزید پڑھیے

تمام