Anisur Rahman

انیس الرحمان

انیس الرحمان کے تمام مواد

19 غزل (Ghazal)

    کتاب عشق کا اک باب لکھ دیا میں نے

    کتاب عشق کا اک باب لکھ دیا میں نے زمیں سراب فلک خواب لکھ دیا میں نے ہماری نظروں سے جام سفال جب گزرا پس دعا اسے نایاب لکھ دیا میں نے سکوت آب کو اس نے سکوت آب لکھا سکوت آب کو گرداب لکھ دیا میں نے وہ کوئی جبر تھا یا جبر سے فرار مرا رخ مہیب کو مہتاب لکھ دیا میں نے کہ روشنی کی نہ تھی ...

    مزید پڑھیے

    رات کالی نہیں تو کیا ہوگی

    رات کالی نہیں تو کیا ہوگی پائمالی نہیں تو کیا ہوگی شعر گویوں کی فطرت سادہ لاابالی نہیں تو کیا ہوگی اس کی زنبیل اور مری زنبیل میری خالی نہیں تو کیا ہوگی لحن اک اور وہ بھی وقت صبح وہ بلالی نہیں تو کیا ہوگی اچھے انسانوں کی طبیعت بھی گر سفالی نہیں تو کیا ہوگی شام کے سائے ہیں ...

    مزید پڑھیے

    نظر نیچی کیے گزرے جہاں سے

    نظر نیچی کیے گزرے جہاں سے کبھی پوچھا نہیں کچھ آسماں سے گزر کر آ گئے ہیں جسم و جاں سے ہماری گفتگو ہے رفتگاں سے جسے کرنا ہو ترک بادہ کر لے ہمیں کہنا نہیں کچھ بے دلاں سے سگ دنیا ہیں لیکن بے محابا ہم اٹھ جائیں گے تیرے آستاں سے محبت کی زباں ہے صاف و سادہ اسے رشتہ نہیں کچھ این و آں ...

    مزید پڑھیے

    مری شکست نے مجھ کو بہت توانا کیا

    مری شکست نے مجھ کو بہت توانا کیا زمین بوس ہوا اور فلک نشانہ کیا سواد لفظ پہ معنی کا پیرہن رکھا اٹھایا شعر فضا میں اسے ترانہ کیا طریق و طور رکھا عشق میں عجیب و غریب رقیب سے بھی مراسم کو محرمانہ کیا ہمیں تھے جو کہ مکاں در مکاں مکیں نہ ہوئے پہ طائروں نے جہاں چاہا آشیانہ کیا وہ ...

    مزید پڑھیے

    وہم سے یا گماں سے اٹھتی ہے

    وہم سے یا گماں سے اٹھتی ہے یا کہیں درمیاں سے اٹھتی ہے وہ تمنا کہ جس پہ جیتے ہیں کیا بتائیں کہاں سے اٹھتی ہے غم کدہ ہے یہ میرؔ صاحب کا ایک تابانی یاں سے اٹھتی ہے کیا سماوات میں تلاطم ہے کیا فغاں جسم و جاں سے اٹھتی ہے موج جب تہ نشین ہوتی ہے لہر آب رواں سے اٹھتی ہے لا مکانی مکاں ...

    مزید پڑھیے

تمام