دنیا ہے یہ کسی کا نہ اس میں قصور تھا
دنیا ہے یہ کسی کا نہ اس میں قصور تھا دو دوستوں کا مل کے بچھڑنا ضرور تھا اس کے کرم پہ شک تجھے زاہد ضرور تھا ورنہ ترا قصور نہ کرنا قصور تھا تم دور جب تلک تھے تو نغمہ بھی تھا فغاں تم پاس آ گئے تو الم بھی سرور تھا اس اک نظر کے بزم میں قصے بنے ہزار اتنا سمجھ سکا جسے جتنا شعور تھا اک ...