مہاتما گاندھی کا قتل
مشرق کا دیا گل ہوتا ہے مغرب پہ سیاہی چھاتی ہے ہر دل سن سا ہو جاتا ہے ہر سانس کی لو تھراتی ہے اتر دکھن پورب پچھم ہر سمت سے اک چیخ آتی ہے نوع انساں کاندھوں پہ لئے گاندھی کی ارتھی جاتی ہے آکاش کے تارے بجھتے ہیں دھرتی سے دھواں سا اٹھتا ہے دنیا کو یہ لگتا ہے جیسے سر سے کوئی سایا اٹھتا ...