Anand Narayan Mulla

آنند نرائن ملا

الہ آباد ہائی کورٹ کے جج تھے۔ لوک سبھا کے رکن بھی رہے

A leading Judge of the Allahabad High Court. Member of the 4th Lok Sabha

آنند نرائن ملا کے تمام مواد

50 غزل (Ghazal)

    اب اپنے دیدہ و دل کا بھی اعتبار نہیں

    اب اپنے دیدہ و دل کا بھی اعتبار نہیں اسی کو پیار کیا جس کے دل میں پیار نہیں نہیں کہ مجھ کو طبیعت پہ اختیار نہیں ہر اک جام سے پی لوں وہ بادہ خوار نہیں ہر ایک گام پہ کانٹوں کی ہیں کمیں گاہیں شباب آہ شگوفوں کی رہ گزار نہیں بھری ہوئی ہے وہ کام و دہن میں تلخی زیست کہ لب پہ جام محبت بھی ...

    مزید پڑھیے

    سر محشر یہی پوچھوں گا خدا سے پہلے

    سر محشر یہی پوچھوں گا خدا سے پہلے تو نے روکا بھی تھا مجرم کو خطا سے پہلے اشک آنکھوں میں ہیں ہونٹوں پہ بکا سے پہلے قافلۂ غم کا چلا بانگ درا سے پہلے یہ تو سچ ہے کہ تجھے ترک جفا کا حق ہے ہاں مگر پونچھ تو لے اہل وفا سے پہلے اڑ گیا جیسے یکایک مرے شانوں پر سے وہ جو اک بوجھ تھا تسلیم خطا ...

    مزید پڑھیے

    انسان کے لئے اس دنیا میں دشنام سے بچنا مشکل ہے

    انسان کے لئے اس دنیا میں دشنام سے بچنا مشکل ہے تقصیر سے بچنا ممکن ہے الزام سے بچنا مشکل ہے طائر کے لئے دشوار نہیں صیاد و قفس سے دور رہے لیکن جو شکل نشیمن ہے اس دام سے بچنا مشکل ہے دامن کو بچا بھی لیں شاید صحرا کے نکیلے کانٹوں سے گلشن کے مگر گل ہائے شرر اندام سے بچنا مشکل ہے اس ...

    مزید پڑھیے

    نگاہ و دل کا افسانہ قریب اختتام آیا

    نگاہ و دل کا افسانہ قریب اختتام آیا ہمیں اب اس سے کیا آئی سحر یا وقت شام آیا زبان عشق پر اک چیخ بن کر تیرا نام آیا خرد کی منزلیں طے ہو چکیں دل کا مقام آیا اٹھانا ہے جو پتھر رکھ کے سینہ پر وہ گام آیا محبت میں تری ترک محبت کا مقام آیا اسے آنسو نہ کہہ اک یاد ایام گذشتہ ہے مری عمر ...

    مزید پڑھیے

    غم کے بادل پھر بھی چھائے رہ گئے

    غم کے بادل پھر بھی چھائے رہ گئے آنکھ سے دریا کے دریا بہہ گئے خوف‌ عقبیٰ اور اس دنیا کے بعد وہ بھی سہہ لیں گے جو یہ غم سہہ گئے کس نے دیکھا ہے جمال روئے دوست سب نقابوں میں الجھ کر رہ گئے مختصر تھی داستان عرض شوق بجھ کے کچھ تارے مژہ پر رہ گئے زیست ہے اک شام افسانے کا نام اپنی اپنی ...

    مزید پڑھیے

تمام

3 نظم (Nazm)

    مہاتما گاندھی کا قتل

    مشرق کا دیا گل ہوتا ہے مغرب پہ سیاہی چھاتی ہے ہر دل سن سا ہو جاتا ہے ہر سانس کی لو تھراتی ہے اتر دکھن پورب پچھم ہر سمت سے اک چیخ آتی ہے نوع انساں کاندھوں پہ لئے گاندھی کی ارتھی جاتی ہے آکاش کے تارے بجھتے ہیں دھرتی سے دھواں سا اٹھتا ہے دنیا کو یہ لگتا ہے جیسے سر سے کوئی سایا اٹھتا ...

    مزید پڑھیے

    محبان وطن کا نعرہ

    شہید جور گلچیں ہیں اسیر خستہ تن ہم ہیں ہمارا جرم اتنا ہے ہوا خواہ چمن ہم ہیں ستانے کو ستا لے آج ظالم جتنا جی چاہے مگر اتنا کہے دیتے ہیں فرداے وطن ہم ہیں ہمارے ہی لہو کی بو صبا لے جائے گی کنعاں ملے گا جس سے یوسف کا پتہ وہ پیرہن ہم ہیں ہمیں یہ فخر حاصل ہے پیام نور لائے ہیں زمیں پہلے ...

    مزید پڑھیے

    گرو نانک

    کثافت زندگی کی ظلمت میں شمع حق ضو فشاں ہو کیسے جہاں کی بجھتی ہوئی نگاہوں کو جگمگاتا ہے بام نانک نہ پاک کوئی نہ کوئی ناپاک کوئی اونچا نہ کوئی نیچا گرو کا یہ مے کدہ ہے اس جا ہر اک کو ملتا ہے جام نانک یہاں مٹے آ کے تفرقے سب رہی نہ آلودگی کوئی بھی یہ حرف الفت، یہ طور عرفاں، یہ عرش ...

    مزید پڑھیے