Amir Mausavi

عامر موسوی

اپنے نوحوں اور کربلا کے تناظر میں لکھی گئی نظموں اور قطعات کے لیے جانے جاتے ہیں

A poet known for his nauhas and poems on the Karbala

عامر موسوی کے تمام مواد

9 غزل (Ghazal)

    یہ مانا کہ ہستی نہیں جاودانی

    یہ مانا کہ ہستی نہیں جاودانی محبت ہے لیکن مری غیر فانی زباں کھل نہ پائی تو دل کی کہانی سناتے رہے آنسوؤں کی زبانی مرے اشک دامن سے اپنے نہ پونچھو تھمے گی نہ اشکوں کی پھر یہ روانی شکایت نہیں ہے بھلا دے اگر تو نہ آ یاد مجھ کو بڑی مہربانی دل زار کی تو نے فریاد آخر نہ مانی مری بات تو ...

    مزید پڑھیے

    آپ کی نظر عنایت ہو گئی

    آپ کی نظر عنایت ہو گئی زندگی مرہون منت ہو گئی مل گئے دو دل محبت ہو گئی بات بس اتنی قیامت ہو گئی کیوں فزوں تر آج وحشت ہو گئی کیا کسی منزل سے قربت ہو گئی آپ ہم پر ملتفت کیا ہو گئے ہم سے دنیا کو عداوت ہو گئی ہو گئے کیا کیا فسانے سر بلند سرنگوں ساری حقیقت ہو گئی آپ نے غم دے دیا کیا ...

    مزید پڑھیے

    خاکساروں کے فن کرارے ہیں

    خاکساروں کے فن کرارے ہیں خاک اوڑھے ہوئے شرارے ہیں آدمی یہ بھی وہ بھی سارے ہیں نت نئے رنگ روپ دھارے ہیں کیوں نہ خودبیں ہوں ماہ پارے ہیں پیار کرتے نہیں جو پیارے ہیں مٹ گئے جو وفا کی راہوں میں کتنے انمٹ نشاں ابھارے ہیں کس سے شکوہ ہو بے وفائی کا ہم تو اپنی وفا کے مارے ہیں یاس ہی ...

    مزید پڑھیے

    اعتبار شوق اک دھوکا سہی

    اعتبار شوق اک دھوکا سہی اعتبار شوق پر ہے زندگی سونی یادو تم سے پہلو ہے بسا سونی یادو تم سے کیا پہلو تہی دل ہوا چھلنی تو نغمے چھن پڑے بانس میں روزن پڑے تو بانسری بے کسی میں بھی بڑا کس بل ہے دوست موت کیا ہے زیست کو ٹھکرا کے جی ہم خدا بھی مان لیں گے آپ کو آپ پہلے ہو تو جائیں ...

    مزید پڑھیے

    ہم کنارا کئے کناروں سے

    ہم کنارا کئے کناروں سے کھیلا کرتے ہیں منجدھاروں سے ہم گزرتے ہیں کھیلتے ہنستے شعلہ زاروں سے خارزاروں سے نام پاتے ہیں ناصح بے نام ہم سے بدنام بادہ خواروں سے تف بہ مطلب براری یاراں اف یہ اطوار خاکساروں سے جن کے دل میں گلوں کی چاہت ہے پہلے وہ سرخ رو ہوں خاروں سے دل کی راہوں میں ...

    مزید پڑھیے

تمام