مجھ سے تھوڑا سا بھی بیزار نہیں ہو سکتی
مجھ سے تھوڑا سا بھی بیزار نہیں ہو سکتی زندگی میری طرف دار نہیں ہو سکتی کب تلک اور چمکنا ہے ستاروں کو وہاں کیا یہاں پر کبھی بوچھار نہیں ہو سکتی دین کو غیب کی زنجیر سے جکڑے رہنا کیونکہ دنیا تو گرفتار نہیں ہو سکتی نئے سیاروں کے ملنے پہ خوشی ہوتی ہے یہ زمیں تو مرا گھر بار نہیں ہو ...