Amaan Abbas

امان عباس

امان عباس کے تمام مواد

8 غزل (Ghazal)

    مجھ سے تھوڑا سا بھی بیزار نہیں ہو سکتی

    مجھ سے تھوڑا سا بھی بیزار نہیں ہو سکتی زندگی میری طرف دار نہیں ہو سکتی کب تلک اور چمکنا ہے ستاروں کو وہاں کیا یہاں پر کبھی بوچھار نہیں ہو سکتی دین کو غیب کی زنجیر سے جکڑے رہنا کیونکہ دنیا تو گرفتار نہیں ہو سکتی نئے سیاروں کے ملنے پہ خوشی ہوتی ہے یہ زمیں تو مرا گھر بار نہیں ہو ...

    مزید پڑھیے

    بکھرے پڑے تھے ہم ہمیں یکجا نہ کر سکا

    بکھرے پڑے تھے ہم ہمیں یکجا نہ کر سکا کیسا خدا تھا کوئی کرشمہ نہ کر سکا ٹوٹا تھا ایک خواب لڑکپن میں اس کے بعد تا عمر میں کوئی بھی تمنا نہ کر سکا اے آسمان تف ہے تری وسعتوں پہ تف اک خطہ اس زمین پہ سایہ نہ کر سکا تو بھی تو میرے رنگ میں آیا نہ عمر بھر میں بھی تو اپنے آپ کو تجھ سا نہ کر ...

    مزید پڑھیے

    روح و بدن کی ناہمواری بڑھتی جاتی ہے

    روح و بدن کی ناہمواری بڑھتی جاتی ہے دنیا میں آ کر دشواری بڑھتی جاتی ہے وقت سے صرف اتنا ہی ہوتا ہے کہ وقت کے ساتھ نسل آدم کی مکاری بڑھتی جاتی ہے جھگڑا کم نہیں ہوتا ہے کفر و اسلام کے بیچ اللہ اور ابلیس کی یاری بڑھتی جاتی ہے جتنا زیادہ بڑھتا ہے باہر تعمیری کام اندر اتنی ہی مسماری ...

    مزید پڑھیے

    وہ جز کہانی کا ہم تک پہنچ نہ پایا ہی ہو

    وہ جز کہانی کا ہم تک پہنچ نہ پایا ہی ہو خدا نے پہلے بھی آدم سے کچھ بنایا ہی ہو اتر نہ پایا ہو وہ جسم و روح میں اک ساتھ تلاش کرنے وہ حالانکہ مجھ کو آیا ہی ہو لحاظ جسم رکھے روح کس لیے آخر کہ جسم جس نے فقط روح کو ستایا ہی ہو بدل گئے ہوں مفاہیم آنسوؤں کہ مرے کسی سے اس نے مرا ترجمہ ...

    مزید پڑھیے

    اسی لیے تو نہیں کٹتی رات آدمی کی

    اسی لیے تو نہیں کٹتی رات آدمی کی خدا کی ذات سے مشکل ہے ذات آدمی کی نئے خیال کی باقی کہیں جگہ نہ رہے وسیع اتنی نہ ہو کائنات آدمی کی خدا کا بھی کوئی شاید سراغ مل جائے سمجھ لی جائے اگر نفسیات آدمی کی خدا نے بیچ میں ایسا فساد برپا کیا ادھوری رہ گئی دنیا سے بات آدمی کی المیہ صرف یہی ...

    مزید پڑھیے

تمام